اسلام آباد: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کر لیا گی اہے۔ آغا سراج درانی کو نیب ٹیم نے اسلام آباد سے گرفتار کیا ہے۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی پر آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔
نیب کافی عرصے سے آغا سراج درانی کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے اور اس میں اب اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس کی بنیاد پر نیب نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں اہم میٹنگ ہوئی جس میں بتایا گیا کہ آغا سراج درانی اسلام آباد میں ہی موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیب نے آغا سراج درانی کو اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل سے گرفتار کیا ہے جس کے تھوڑی دیر بعد ہی انہیں نیب کے دفتر منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب نیب حکام نے آغا سراج درانی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا۔ نیب نے عدالت کو بتایا کہ مجاز اتھارٹی نے آغا سراج درانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ ملزم کے خلاف کراچی میں اثاثہ جات ریفرنس زیرِ سماعت ہے۔
نیب حکام نے عدالت سے ملزم کے 7 روز کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اتنے روز کیوں مانگے جا رہے ہیں۔ ملزم کو جلد از جلد متعلقہ عدالت میں پیش کریں۔
نیب نے مؤقف اپنایا کہ موسم کی خرابی کے باعث 7 روز کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی ہے۔ اس موقع پر آغا سراج درانی نے عدالت کو بتایا کہ ان کی آج شام 7 بجے کراچی واپسی کی فلائٹ تھی جس پر نیب حکام نے عدالت سے کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ ملزم کو آج ہی کراچی واپس بھیج دیا جائے۔
عدالت نے نیب کی جانب سے 7 روز کے راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تین روز کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا اور آج ہی ملزم کا طبی معائنے کرانے کا بھی حکم دیا۔
احتساب عدالت نے ملزم کو تین روز میں کراچی کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔