نئی دہلی: دنیا بھر میں تیز ترین ٹرین نظاموں پر کام ہو رہا ہے اور اب اس میں بھارت کا بھی اضافہ ہو گیا ہے جس نے ہائپر لوپ نامی سسٹم کی تیاری کا اعلان کیا ہے۔ متعدد ممالک میں ہائپرلوپ کی تعمیر کے حوالے سے امکانات پر کام ہو رہا ہے مگر اب تک کسی نے بھی اس کی حقیقی تعمیر کا اعلان نہیں کیا اور یہی وجہ ہے کہ بھارت کی جانب سے ایسا کیا جانا اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس نے ورکنگ ٹیسٹ ٹریک تعمیر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ارب پتی سر رچرڈ برانسن نے شراکت داری سے ریاست مہاراشٹر ورجن ہائپر لوپ ون کی تعمیر کا اعلان کیا۔ اس وقت دونوں شہروں کے درمیان سو میل کے سفر کو ٹرین سے کیا جائے گا جو کہ گاڑی سے ساڑھے 3 گھنٹے لگتے ہیں مگر ہائپرلوپ ون کی تعمیر کے بعد یہ فاصلہ 25 منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔
اس منصوبے سے ان دونوں شہروں کے درمیان مال برادر ٹرکوں کا رش بھی 25 فیصد تک کم ہو جائے گا۔ بھارتی حکومت کے مطابق چھ ماہ تک فزیبلیٹی رپورٹ تیار کی جائے گی اور اس کے بعد ٹیسٹ ٹریک کی تیاری کا کام شروع ہو جائے گا۔
یہ ٹیسٹ ٹریک تین سال کے اندر تعمیر کیا جائے گا یا یوں کہہ لیں کہ 2021 میں اس ٹریک پر سفر کی آزمائش شروع ہو جائے گی جس کے بعد مزید تحقیقی کام اور ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو گا اور عملی ٹریک 2028 تک تیار ہو جائے گا۔