کراچی: پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے وزارت پانی وبجلی کے دعووں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں بجلی کی منافع بخش تقسیم کار کمپنیاں اب خسارے کا شکار ہیں۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا خسارہ 40 ارب روپے سے زائد ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ وزارت پانی وبجلی اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے وزارت پانی وبجلی کے حکام کاسہ لیسی میں مصروف ہیں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا خسارہ دیکھنے کے لیے نیپرا کی رپورٹ پڑھی جائے نیپرا کی رپورٹ میں وزارت پانی وبجلی کے دعوے کا پول کھل گیا ہے.
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ 2016 میں بجلی کی سات تقسیم کار کمپنیاں خسارے میں رہیں۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ٹرانسمیشن لاسز کم کرنے میں ناکام رہیں 2013 کے بعد ٹرانسمیشن لاسز میں اضافہ ہوا ہے۔ چار سال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں واجبات کی وصولی بڑھانے میں ناکام رہیں۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کا خسارہ 5 ارب 22 کروڑ روپے سے بڑھ کر 13 ارب 31 کروڑ روپے ہوچکا ہے۔ پیپلزپارٹی کے دور میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی منافع بخش تھی جو اب نقصان میں جارہی ہے۔ آئیسکو کا خسارہ 2 ارب 74 کروڑ روپے سے بڑھ کر 7 ارب 75 کروڑ روپے ہوچکا ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے دورمیں ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی بھی منافع بخش تھی جس کا خسارہ 10 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت جھوٹی مہم کے ذریعے اپنی ناکامی پر پردہ نہیں ڈال سکتی۔