سکھر: جے یو آئی (ف) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کیس کا فیصلہ انسداد دہشتگردی عدالت نے سناتے ہوئے تمام چھ ملزمان کو عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنا دی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج عبد الرحمن قاضی نے خالد محمود سومرو کے قتل کا مختصر فیصلہ سنایا، جس میں تمام ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور 10 لاکھ روپے فی شخص جرمانہ کی سزا دی گئی۔
ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو 29 نومبر 2014 کو سکھر میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے کیس کی 450 سے زائد سماعتیں کیں اور مجموعی طور پر 17 گواہان کو پیش کیا گیا۔ کیس کا فیصلہ 13 دسمبر کو محفوظ کیا گیا تھا اور آج سنایا گیا۔ اس موقع پر سینٹرل جیل سکھر میں قائم خصوصی کورٹ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
قتل کیس میں چھ ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا، جن میں حنیف بھٹو، سارنگ ٹوٹانی، مشتاق مہر، دریا خان جمالی، لطف جمالی اور الطاف جمالی شامل ہیں۔ یہ تمام ملزمان دسمبر 2014 سے سینٹرل جیل میں قید ہیں۔ ملزمان کو قتل اور دہشتگردی کے الزامات میں عمر قید کی سزا دی گئی ہے، جبکہ اسلحہ رکھنے کے الزام میں ہر ملزم کو 7 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
اس فیصلے کے بعد، مولانا راشد محمود سومرو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جرم ثابت ہونے پر انہیں سزائے موت دی جانی چاہیے تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔