اسلام آباد:گندم کی امدادی قیمت 39 سو روپے فی من برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مالی سال 24-2023 کیلئے گندم کی امدادی قیمت 39 سو روپے فی من برقرار رکھنے کی منظوری دی ہے۔ نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ای سی سی نے سرکاری پاور پلانٹس کو 262 ارب روپے ادائیگی سمیت پاور پلانٹس کو آئی پی پیز کی طرز پر تکنیکی گرانٹ کے طور پر رقم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کے الیکٹرک کے بقایاجات کی مد میں 57 ارب کی ایڈوانس سبسڈی کی بھی منظوری دے دی گئی اس کے علاوہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ایکسپورٹ فنانس سکیم فیز آئوٹ کرنے کی منظوری دی گئی، ایگزم بینک کے لیے 3 ارب 87 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔
نیکا ادارے کو سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن سے وزارت توانائی کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس مقصد کیلئے 15 کروڑ 24 لاکھ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ بھی منظور کردیے گئے۔اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من برقرار رکھنے کی منظوری دے دی گئی جبکہ تمباکو کی فصل کی کم ازکم قیمت کے تعین کی بھی منظوری دے دی گئی۔
ای سی سی نے پاکستان سٹیل ملز کے واجبات میں اضافے پر اظہار برہمی کیا گیا اور وزارت صنعت و پیداوار کو پاکستان اسٹیل ملز بورڈ کی نا اہلی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی۔