اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان آج عمران خان کو پاکستان تحریک انصاف کی چیئرمین شپ سے ہٹانے اور نا اہل کرنے کےلئے دائر شدہ دو کیسوں کی سماعت کرے گا۔
کیس دائر کرنے والوں کے مطابق جس طرح سابق وزیراعظم نوازشریف کو اقامہ کیس میں اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے اور اس کی ڈیکلریشن کو جواز بنا کر وزیراعظم پاکستان کے عہدے سےہٹانے کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی صدارت سے تاحیات نااہل کیا گیا اسی طرح عمران خان کو بھی نااہل کیا جائے۔
درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی آف پاکستان راجہ پرویز اشرف کی طرف سے بھیجے گئے ریفرنس کے متفقہ فیصلے میں یہ قرار دیا گیا کہ عمران خان نیازی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے ہیں اور الیکشن ایکٹ 2017میں غیر قانونی عمل اور قانون شکنی کی ۔ اس بنا پر توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فل بنچ نے عمران نیازی کو کرپٹ پریکٹیسز اور الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر مجرم قرار دے رکھا ہے۔ مگر انہیں پارٹی کی چیئرمین شپ سے تاحال نہیں ہٹایا گیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ اس کیس کو سنے گا۔ بنچ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے بلوچستان سے ممبر سابق جج ہائی کورٹ شاہ محمد جتوئی اور سندھ کے ممبر مسٹر جسٹس ریٹائرڈ شاہ احمد شامل ہیں۔