لاہور:زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ زتیون کی تجارت دنیا بھر میں منافع بخش کاروبار ہے،پاکستان میں زیتون کی وادی کے قیام سے اس کی فروخت منافع بخش کاروبار بن جائے گا جس کا براہ راست فائدہ کسان کو ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق زیتون کی ایک ہزار سے زیادہ اقسام اور 3ہزار سے زیادہ مروجہ اقسام ریکارڈ پر موجود ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر اقسام کا تعلق سپین اور اٹلی سے ہے ۔ زیتون کے تیل میں موجود فیٹس اسکی غذائی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں اور ان کے مفید اثرات سے خاص کر دل ، پٹھوں کی کمزوری اور نیند نہ آنے کی بیماریوں کے کنٹرول کے علاوہ دماغی صلاحیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ زیتون کے پتوں کا قہوہ شوگر اور بلڈ پریشر کو قابو کرنے میں کافی کارگر ہے ۔ زیتون کا استعمال کئی خطرناک بیماریوں میں انتہائی مفید ہے ،دنیا بھر میں زیتون کا استعمال تیزی سے فروغ پا رہا ہے لیکن پاکستان میںناقص تیل کا استعمال عام ہے ۔
حکومت پنجاب نے زیتون وادی کے قیام کا فیصلہ کر کے احسن قدم اٹھایا ہے ۔ زیتون کے 20لاکھ پودے لگانے سے زیتون کی دستیابی عام ہو گی اور عوام میں اس کے استعمال کا فروغ بڑھے گا ۔ ماہرین نے مزید کہا کہ پاکستان میں قدرتی تیل کی پیداوار ملکی ضروریات کے مقابلے میں نہایت کم ہے اور اس کی کھپت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہر سال کثیر زرمبادلہ خرچ کر کے تیل درآمد کرنا پڑتا ہے ۔