ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سستے بلڈ ٹیسٹ سے یہ معلوم ہو سکتا ہے کہ دیکھنے میں ایک صحت مند شخص کو دل کا عارضہ ہونے کا کتنا امکان ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کے امکانات کو معلوم کرانے کے لیے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول چیک کرانے سے بہتر یہ بلڈ ٹیسٹ ہے۔برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے تعاون سے کی جانے والی تحقیق میں کہا گیا ٹروپونن نامی ٹیسٹ میں دل کے خراب عضلے سے پروٹین کے اخراج کو دیکھا جاتا ہے۔ڈاکٹروں نے یہ ٹیسٹ ان مردوں اور عورتوں کا کرنا شروع کر دیا ہے جن کو یہ خدشہ ہوتا ہے کہ ان کو دل کا دورہ پڑا تھا۔لیکن ایڈنبرا اور گلاسگو یونیورسٹی کے تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ اس دل کا دورہ پڑنے سے قبل ہی نشاندہی ممکن ہے۔
تحقیق میں پروفیسر نکولس ملز اور ان کی ٹیم نے معلوم کیا کہ جن افراد کے خون میں ٹروپونن کی مقدار زیادہ ہوتی ان کو دل کا عارضہ ہونے کے امکانات زیادہ ہیں یا وہ 15 سال بعد امراض قلب کے باعث انتقال کر جائیں گے۔ایسے افراد کو کولیسٹرول کم کرنے کی ادویات دے کر ان کے ٹروپونن کی مقدار کو کم کیا جا سکتا ہے۔اس تحقیق کے لیے ان 3300 افراد کو شامل کیا گیا جن کے کولیسٹرول لیول زیادہ تھے لیکن دل کے عارضے میں مبتلا نہیں تھے۔تحقیق دان اب یہ ٹیسٹ عورتوں پر بھی کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔