اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اسلام آباد میں پولیس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس میں شامل ہونےوالے پاکستان کا مان رکھیں،میں نے کبھی نائب قاصد کی بھرتی کی سفارش نہیں کی۔ حلف میں کہا گیاہےکہ افسران بالا کا حکم مانوں گا، حالانکہ حلف میں ہوناچاہیے افسران بالا کا جائز کام مانوں گا ۔
انکا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کا پہلا دستہ اسلام آباد پولیس کا ہے۔ پہلے دھماکےہوتےرہےحکومتیں خواب خرگوش کے مزے لیتی رہیں، مجھےکرائم ریٹ زیرو چاہیے۔ حرام میں برکت اور سکون نہیں ،نیک نیتی اور انصاف میں سکون ہے، اسلام آباد پولیس رینجرز سے سےسیکھے ، رینجرزاہلکارکام پرتوجہ دیتےہیں،ان کےپاس موبائل فون یاسگریٹ نہیں دیکھتا، پولیس کورینجرز کے جوانوں، افسروں کو دیکھ کر معیار بلند کرناچاہیے۔ رینجرزنے اسلام آباد پولیس سے ملکر شہر کو پرسکون بنانے میں کلیدی کرداراداکیا، جنرل(ر)راحیل شریف سےکہہ کرریپڈرسپانس فورس بنوائی۔ انہوں نے پولیس جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ میں بدقسمتی سے وزیر خزانہ نہیں ہوں نہیں تو آپ لوگوں کو اس سے بھی بڑھ کرسہولتیں فراہم کرتا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ مجھ پر کوئی دبائو نہیں جب ہوگا ضمیر کا فیصلہ ہوگا، بلاول کی اپنی والدہ کا نام پانامہ کیس میں یہ لوگ اس پر کیا بات کریں گے، انکا کیا دبائو ہوگا جن اپنے پلے کچھ نہیں،یہ لوگ سرے محل اور دبئی کے محل بھول گئے؟ انہی کے دور میں امریکی پاکستان میں آئے اور ایک شخص کو مارکر لے گئے۔ امریکی ہیلی کاپٹر نے پاکستان کی خود مختاری کو چیلنج کیا۔ حیرت ہوتی ہے مجھ سے ایک بچے کی الٹی سیدھی باتوں کا جواب مانگا جاتا ہے۔ آصف زرداری نے آج تک کرپشن کیخلاف بات نہیں کی۔