بیجنگ: چین میں اس خاتون کو ’’مسٹریس کِلر‘‘ غیر ازدواجی تعلقات تباہ کرنے والی اور خواتین کے لیے سراغ رسانی کرنے والی عورت کے القاب دیئے گئے ہیں کیونکہ وہ گزشتہ 15 برس سے ان خواتین کی مدد کررہی ہیں جو اپنے شوہروں کی دوسرے عورتوں میں دلچسپی پر رو رو کر ہلکان ہوتی رہتی ہیں۔
چین کی یہ خاتون بے وفا شوہروں کے خلاف ثبوت جمع کرکے متاثرہ خواتین کو بدلہ لینے میں مدد فراہم کررہی ہیں۔ خاتون خود 90 کی دہائی میں اپنے شوہر کی دوسری عورت میں دلچسپی اور اس عذاب کو جھیل چکی ہیں۔ ان کے شوہر نے بینک اکاؤنٹ الگ کرکے گھریلو اشیا کو بانٹ کر کہا کہ وہ اب اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے۔ اس خبر سے خاتون دل ٹوٹ گیا لیکن انہوں نے اپنے شوہر کی جاسوسی کرکے اس خاتون کا انکشاف کیا اور اسے بے عزت کرنے کے بعد دوسری خواتین کی مدد کا فیصلہ کیا ۔ اب وہ دوغلے شوہروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر معاملے کو اختتام تک پہنچاتی ہیں۔
خاتون نے اس کام کو انجام دینے کے لیے 2003 میں ایک باقاعدہ ایجنسی کی بنیاد رکھی اور اسے منظم کرنا شروع کیا اور اب خواتین اپنے شوہروں کی جاسوسی کے لیے ان سے رابطہ کرتی ہیں جس کا یہ معاوضہ بھی لیتی ہیں۔وہ اپنے صارفین سے صرف ضروری اخراجات لیتی ہیں جو اس کام کے لیے درکار ہوتے ہیں۔ چونکہ چین میں پولیس ذاتی اور گھریلو معاملات سے دور رہتی ہے اس لیے یہ خاتون متاثرہ خواتین کے ساتھ مل کر دھوکے باز خواتین کو ذلیل کرنے اور ان کی پٹائی کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔
59 سالہ خاتون اپنی مؤکل خواتین کے کہنے پر ان کے بے وفا شوہروں اور ان کی آشنا عورتوں کی جاسوسی بھی کرتی ہیں اور ثبوت جمع کرکے دیتی ہیں۔ وہ کھمبوں، ٹیکسی اور درخت کے عقب میں چھپ کر ثبوت جمع کرتی ہیں۔ چین میں مالی آسودگی سے خواتین اور شادی شدہ مردوں کے درمیان غیر ازدواجی تعلقات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے لیکن اس کی روک تھام اور سزا کا نظام بہت کمزور ہے۔