سائبر کرائم ایکٹ کے حوالے سے قانون سازی پر مشاورت مکمل، 3 ماہ سے 14 سال تک قید اور جرمانے کی سزا کی تجاویز 

 سائبر کرائم ایکٹ کے حوالے سے قانون سازی پر مشاورت مکمل، 3 ماہ سے 14 سال تک قید اور جرمانے کی سزا کی تجاویز 

اسلام آباد:سائبر کرائم ایکٹ کے حوالے سے قانون سازی پر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔  3 ماہ سے 14 سال تک قید اور جرمانے کی سزا کی تجاویز   آئی ہیں۔ محکموں سے سائبر کرائم ایکٹ پر حتمی تجویز طلب کر لی گئیں۔

پنجاب میں پہلی مرتبہ صوبائی سائبر کرائم ایجنسی بنانے کے لیے ’پنجاب سائبر کرائم کنٹرول ایکٹ 2024‘ کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جو ابتدائی منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے امور قانون سازی میں پیش کیا جائے گا۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ سائبر کرائم میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دینے کی سفارش کی گئی ہے، مجرمان کو قید کے ساتھ جرمانے بھی کئے جائیں گے۔ایکٹ کے تحت ٹرائل کے لیے علیحدہ عدالتیں ہونگی، اس سے قبل سائبر کرائم کے حوالے سے وفاق نے ’پیکا ‘ ایکٹ بنایا تھا جو اس وقت نافذ العمل ہے۔ 

مصنف کے بارے میں