پشاور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں تمام خاندانوں کو صحت کارڈدیاجارہاہے۔
پشاور میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ اور اسٹیٹ لائف کے درمیان معاہدے پر دستخط کے بعد صحت انصاف کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہر فیملی کو10 لاکھ انشورنس دیاجارہاہے۔ خیبر پختونخواحکومت کو اس اقدام پرمبارکباد دیتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ جب غریب آدمی بیمارہوتا ہے تواس کا سارابجٹ اس پرلگ جاتاہے۔ جب غریبوں کےلیےکام کیاجاتاہےتواللہ تعالیٰ اس میں برکت ڈالتاہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صوبہ پنجاب اوربلوچستان کوبھی کہوں گا کہ تمام خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دیں۔ ہیلتھ انشورنس دینےسےہیلتھ سیکٹرمیں بہتری آئےگی۔اںہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ پنجاب حکومت بھی ہر خاندان کو ہیلتھ انشورنس فراہم کرے۔ بلوچستان میں بھی اس حوالے سے کام کریں گے۔ بجٹ مشکلات کے باوجود صحت انصاف کارڈ اسکیم لائے ہیں۔ سندھ کےعوام بھی ہیلتھ کارڈکی سہولت مانگیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارامقصدپاکستان کواسلامی فلاحی ریاست بناناہے۔ دیہات اورچھوٹےشہروں میں بھی اسپتال بنیں گے۔ ہمارےپاس تمام ڈیٹاموجودہوناچاہیے۔ مانیٹرنگ پرخاص توجہ دیں،امریکہ میں بھی ہیلتھ کارڈ پرگھپلے ہوئےتھے۔خیال رہے کہ صوبہ خیبرپختونخواہ ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں ہر خاندان کو صحت انصاف کارڈ فراہم کیا جا رہا ہے۔صحت انصاف کارڈ کی بدولت ہر خاندان کو سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں علاج معالجے کے ضمن میں دس لاکھ روپے تک کے اخراجات کی مفت سہولت میسر آئے گی۔
صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کے پہلے مرحلے میں صوبے کی چالیس فیصد آبادی اس سہولت سے مستفید ہو رہی تھی۔عوام کی جانب سے صحت انصاف کارڈ کی بھرپور پذیرائی کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی تھی کہ اس پروگرام کا دائرہ کار وسیع کیا جائے تاکہ ہر خاندان اس سہولت سے مستفید ہوں۔
آج شروع کیے جانے والے اس پروگرام کی بدولت صوبہ خیبرپختونخواہ کے ساٹھ لاکھ خاندان اور ساڑھے تین کروڑ لوگ صحت کی معیاری سہولیات سے استفادہ کریں گے۔