سعودی حکومت کا عازمین حج کے لیے  کیپسول ہوٹل متعارف

سعودی حکومت کا عازمین حج کے لیے  کیپسول ہوٹل متعارف

جدہ:سعودی عرب  کی حکومت نے کیپسول نما ہوٹل مغربی شہر منا میں حج کے دوران متعارف کرنے کا پلان کیا ہے،  حکومت نے ایمر جنسی میڈیکل اور  محتلف زبانوں کا ترجمہ کرنے کے لیے ایک ایپ متعارف کروائی ہے- 

سعودی عرب  کی ایک کمپنی’ حاجی اور معتمر گفٹ چیریٹیبل ایسوسی ایشن‘ نے18 سے 24 کے قریب جدید ترین کیپسول نما ہوٹل نصب کئے ہیں جو مقناطیسی کارڈ سے کھلتے اور بند ہوتے ہیں۔

کیپسول نما مختصر ہوٹل 220 سینٹی میٹر لمبا، 120 سینٹی میٹر چوڑا اور 120 سینٹی میٹر بلند ہے۔ اس میں ایک شخص کے سونے کی گنجائش ہے اور اسے زائرین کی آزمائش کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

پلاسٹک اور فائبر گلاس سے بنے ان گھروں میں بجلی موجود ہے اور اندر سے مکمل طور پر ایئرکنڈیشنڈ ہیں اور انہیں جگہ کی تنگی کے پیشِ نظر اوپر تلے رکھا گیا ہے اور اوپر والے کیپسول تک جانے کے لیے تین زینے بھی بنائے گئے ہیں۔

اگر لائٹ چلی جائے تو اس کے دروازے ازخود کھل جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیت الخلا، نہانے اور وضو کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ ہر کیپسول کے اندرضروری سامان رکھنے کی مناسب جگہ بھی ہے۔


ان کیپسول کے استعمال کے بعد کمپنی اس کا ڈیٹا سعودی عرب کے حج و عمرہ ریسرچ سینٹر کو بھیجے گی جہاں ان کی افادیت کا جائزہ لیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت ان کیپسول کو منیٰ میں نصب کیا جائے گیاہے تاکہ راہ بھٹک جانے والے  بزرگ عازمینِ حج یا دیگر افراد کی مدد کی جاسکے۔