نیویارک:امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم "سکھس فار جسٹس" (SFJ) نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک سینئر رہنما پر ایک امریکی شہری کے قتل کے لیے 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا انعام مقرر کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کل، 21 اپریل کو بھارت کے سرکاری دورے پر پہنچنے والے ہیں۔
تنظیم کے مطابق، مبینہ انعام کا ہدف ایس ایف جے کے رہنما اور معروف انسانی حقوق کے وکیل گرپتونت سنگھ پنن ہیں، جو امریکی شہریت رکھتے ہیں۔ SFJ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام "بین الاقوامی سطح پر جبر" کی ایک مثال ہے اور امریکہ کی خودمختاری اور قومی سلامتی کے خلاف ایک براہِ راست چیلنج ہے۔
گرپتونت سنگھ پنن نے نائب صدر وینس کو ایک خط میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی حکومت پر سنگین الزامات لگائے ہیں اور اس مبینہ قتل کی سازش کو ریاستی سرپرستی میں پرتشدد جبر قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو اس عمل کا سخت نوٹس لینا چاہیے، اور بھارت کو خبردار کرنا چاہیے کہ اگر اس طرح کی کارروائیوں سے باز نہ آیا گیا تو فوجداری مقدمات، معاشی پابندیاں، اور ملوث اداروں کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے جیسے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
SFJ کا کہنا ہے کہ وہ دنیا بھر میں سکھوں کے لیے آزادی اظہار اور خالصتان ریفرنڈم کے حق میں سرگرم ہیں، اور کسی بھی قسم کے سفارتی یا تجارتی دباؤ کے باوجود انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کا تحفظ ان کی اولین ترجیح ہے۔