ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور روم میں مکمل، بات چیت تعمیری قرار

09:42 AM, 20 Apr, 2025

نیوویب ڈیسک

روم: ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کا دوسرا دور اٹلی کے دارالحکومت روم میں مکمل ہو گیا۔ یہ بات چیت عمان کی ثالثی میں چار گھنٹے تک جاری رہی، جس میں دونوں فریقوں نے بالواسطہ طور پر اپنے مؤقف کا تبادلہ کیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق مذاکرات عمان کے سفیر کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئے، جہاں ایرانی اور امریکی وفود الگ الگ کمروں میں موجود رہے، اور عمان کے وزیر خارجہ نے دونوں کے درمیان پیغامات کا تبادلہ کیا۔

ایرانی ترجمان کا کہنا ہے کہ تہران سنجیدگی سے مذاکرات میں شریک ہے، تاہم ایران کا مطالبہ ہے کہ غیرقانونی اقتصادی پابندیاں قابلِ اعتماد ضمانتوں کے ساتھ ختم کی جائیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ ایران اپنی جوہری تکنیکی کامیابیوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور یہ مسئلہ بات چیت کے دائرے سے باہر ہے۔

دوسری جانب عمانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بات چیت کا محور تین نکات پر تھا ، ایران کو جوہری ہتھیاروں سے پاک رکھنا ، عالمی پابندیوں کا خاتمہ اور  ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کا حق تسلیم کرنا شامل ہے۔
مذاکرات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گفتگو کو "تعمیری" قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تکنیکی سطح پر ملاقاتوں کے بعد آئندہ ہفتے اس بات کا فیصلہ ممکن ہو سکے گا کہ آیا معاہدے کی طرف پیش رفت کی جا سکتی ہے یا نہیں۔

عباس عراقچی نے کہا، "ہمیں نہ غیر ضروری طور پر خوش فہم ہونا چاہیے، نہ ہی مایوسی کا شکار۔ ہمیں حقیقت پسندانہ اور متوازن مؤقف اپنانا ہوگا۔" مذاکرات کا اگلا دور جلد عمان میں منعقد ہوگا، جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ دونوں فریق ایک بار پھر سفارتی راستے کو موقع دینے کے لیے آمادہ ہیں۔

مزیدخبریں