اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسدعمر نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں دنیا میں کسی کی ہمت نہ ہو کہ وہ ہمارے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کر سکے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ایک دوسرے سے دست و گریباں ہونے سے گستاخی کے مسئلے کا حل نہیں نکلتا۔ اس پر دو رائے نہیں کہ معاملے پر ہمیں ساتھ مل کر بیٹھنا چاہیے کہ دنیا تک کیا پیغام پہنچنا چاہئے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے میں اپوزیشن بھی شامل ہونا چاہے تو شامل ہوجائے، یقین ہے کہ ہم ایک آوازہوکربات کرسکیں گے، اگر اپوزیشن یہ معاملہ کمیٹی میں بھیجنا چاہے تو کمیٹی کے پاس جائیں وہاں سے جوسفارشات آئیں وہ بھی شامل کریں۔
واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں فرانس میں سرکاری سرپرستی میں توہین رسالت کے خلاف فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرارداد پیش کی گئی جسے جمعہ تک موخر کر دیا گیا جبکہ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے اس معاملے پر پارلیمینٹ کی کمیٹی بنانے کی تحریک بھی پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔
قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں توہین رسالت معاملے پر فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرار داد پیش کی گئی۔ قومی اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے معمول کا ایجنڈا موخر کرنے کی تحریک پیش کی جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رکن امجد خان نیازی نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری بارے قرارداد پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ فرانسیسی میگزین کی جانب سے پہلی بار 2015ءمیں گستاخانہ خاکے شائع کئے گئے اور ایک بار پھر عالمی سطح پر مذہبی ہم آہنگی اور امن کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی اور خاکے شائع کرنے پر پوری دنیا کے مسلمانوں نے شدید غم وغصے کے اظہار کیا، یہ ایوان متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتا ہے۔