ہرارے: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز سے اعتماد میں اضافہ ہوا اور زمبابوے کے خلاف جیت کا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے، میزبان ٹیم کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہیں اور وہ اپنی کنڈیشنز سے آگاہ اور موقع کی تلاش میں بھی ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق مصباح الحق نے کہا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں حاصل ہونے والا جیت کا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے، زمبابوے جیسی ٹیموں کیخلاف پرفارمنس کا زیادہ دباؤ ہوتا ہے کیونکہ لوگوں کی توقعات زیادہ ہوتی ہیں، زمبابوے کے پاس گنوانے کو کچھ نہیں اور وہ اپنی کنڈیشنز سے آگاہ اور موقع کی تلاش میں بھی ہو گی اس لئے ذرا سی غلطی بھی ہمارے لئے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کنڈیشنز جنوبی افریقہ سے مختلف اور پاکستان سے ملتی جلتی ہوں گی مگر باؤنس ہوم وکٹوں سے تھوڑا زیادہ ہوسکتا ہے، پرفارمرز کیلئے عمدہ کھیل کا مظاہرہ جاری رکھنے جبکہ نئے لڑکوں کیلئے کچھ کر دکھانے کا موقع ہے، اگرچہ میچ جیتنا سب سے اہم ہے کیونکہ ہارنے پر باتیں سننا پڑتی ہیں لیکن یکدم ساری تبدیلیاں بھی نہیں کر سکتے، اس لئے روٹیشن پالیسی بنائیں گے اور نئے لڑکوں کو مواقع دینے کیساتھ ساتھ متوازن کمبی نیشن بنانے پر بھی توجہ دیں گے، لوگوں کو شاہین آفریدی کے ورک لوڈ کی فکر نہیں کرنی چاہئے کیونکہ ہم اس معاملے پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں اور جہاں ضرور ہوئی شاہین شاہ آفریدی کو مکمل آرام دیں گے۔
مصباح الحق نے مزید کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) پرفارمرز میں سے بھی کسی کی ضرورت ہوئی تو دیکھیں گے لیکن ایک بات تو طے ہے کہ لیگ سے ایک یا دو کھلاڑی تو ضرور آئیں گے، ہم نے سپن باؤلنگ اور سلو باؤلرز سے متعلق درپیش مسائل پر قابو پا لیا تو ٹی 20 ورلڈکپ میں اچھی کارکردگی دیکھنے کو ملے گی، ٹی 20 کرکٹ میں 200رنز بننا اب معمول کی بات ہے مگر بدقسمتی سے ہمارے پاور ہٹرز توقعات پر پورا نہیں اترے، لیکن انہیں بار بار مواقع دے رہے ہیں تاکہ وہ اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک اور پی ایس ایل پرفارمنس کے باوجود بعض کرکٹرز انٹرنیشنل کرکٹ میں توقعات پر پورا نہیں اترسکے اور جہاں تک شعیب ملک کی ٹیم میں شمولیت کی بات ہے تو میں چیف سلیکٹر نہیں، موقع آنے پر مل بیٹھ کر آپشنز پر غور کریں گے، آصف علی کو پرفارمنس کی بنیاد پر منتخب کیا لیکن وہ پرفارم نہیں کر پا رہے، اور میں ہمیشہ اس کھلاڑی کی زیادہ سپورٹ کرتا ہوں جو فارم میں نہ ہو، شعیب ملک سمیت کوئی سلیکشن کی دوڑ سے باہر نہیں جو کارکردگی دکھائے گا وہ قومی ٹیم میں ضرور جگہ بنائے گا۔