اسلام آباد: قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور اسپیکر اسد قیصر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری سے متعلق قرار داد ایوان میں پیش کی اور اس حوالے سے خصوصی کمیٹی بنانے کی درخواست کی جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ اس موقع پر اسپیکر نے کہا کہ ‘جی شاہد صاحب آپ بات کریں‘۔ شاہد خاقان عباسی اسپیکر روسٹرم کے سامنے پہنچ گئے اور کہا کہ ’آپ کو شرم نہیں آتی‘۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شاہد خاقان سے کہا کہ ’آپ اپنی زبان صحیح رکھیں کیونکہ آپ ہمیشہ ایسی بات کرتے ہیں اور غیر پارلیمانی طرز عمل اختیار کرتے ہیں ‘۔
اس پر شاہد خاقان نے کہا کہ ’میں آپ کو جوتا ماروں گا ‘ تو اسپیکر نے کہا کہ ’میں بھی وہ کام کروں گا آپ اپنی حد میں رہیں ، آپ بات کریں پلیز بات کریں‘۔
خیال رہے کہ ناموس رسالت ﷺ سے متعلق قرارداد آج قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رکن امجد علی نیازی نے فرانسیسی میگزین کی جانب گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے خلاف قرار داد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ تمام مسلمان ممالک کو شامل کرتے ہوئے اس مسئلے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کی خصوصی کمیٹی اس قرارداد پر بحث کرکے اسے ایوان میں پش کی جائے۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے معاملے پربحث کی جائے۔ یورپی ممالک اورفرانس کو معاملےکی سنگینی سے آگاہ کیا جائے۔ معاملے کو اجتماعی طورپرعالمی فورمز پراٹھایا جائے۔
اجلاس کے دوران قرار داد کا متن پڑھ کر سناتے ہوئے امجد علی نیازی کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر نے آزادی اظہار رائے کا سہارا لے کر ایسے افراد کی حوصلہ افزائی انتہائی افسوسناک ہے۔
پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے اس اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ن لیگ کے ارکان اسمبلی میں موجود ہیں۔ مسلم لیگ ن کے 34 اراکین ایوان میں موجود تھے۔ جے یو آئی ف کے 7 اور جماعت اسلامی کا ایک رکن ایوان میں موجود تھے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے یہ ایوان فرانسیسی میگزین میں چھپنے والے گستاخانہ خاکوں کی بھر پور مذمت کرتا ہے۔ پوری مسلم دنیا کی جانب سے اس پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔