لندن : بھارت میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسسز کے باعث برطانیہ نے بھارت کو بھی سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں شامل کردیا ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ میٹ ہینکوک کا کہنا ہے کہ بھارت سےبرطانیہ آنےوالےبرطانوی شہریوں کو10دن قرنطینہ کرناہوگا۔اس کے علاوہ بھارت سے آنے والے صرف برطانوی،آئرش شہریوں کوملک میں داخلےکی اجازت ہوگی ۔اس سے قبل بھارت میں کورونا کی تشویشناک صورتحال کے باعث برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا ۔
واضح رہے کہ بھار ت میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے روزانہ کیسز میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے اور تعداد دو لاکھ سے بھی تجاوز کرچکی ہے ۔ بھارتی سرکا رکی جانب سے کمبھ کے میلے کی اجازت کورونا کے مزید کیسز کا سبب بن گئی ہے ۔
بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں جاری مذہبی تہوار کمبھ میلے میں تین دن کے دوران 30 لاکھ سے زائد ہندو عقیدت مند شریک ہوئے ۔ میلے کے دوران ایک ہی وقت میں ہزاروں ہندو گنگا میں ڈبکی لگانے کے لیے جمع ہوئے ہیں اور یہ ایسے حالات میں ہے جب انڈیا میں کووڈ 19 کی دوسری لہر جاری ہے۔
اتراکھنڈ کے صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ میلے میں شریک 20،000 سے زائد افراد کے نمونے لیے گئے تھے جن میں سے 300 سے زائد افراد کے مثبت نتائج موصول ہوئے ہیں۔ورونا مثبت نتائج آنے کے بعد انہیں الگ کرکے ہریدوار شہر کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مذہبی تہوار کمبھ میلے میں شریک لاکھوں کی تعداد میں ہندو عقیدت مند دریا گنگا میں نہا چکے تھے۔ ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق گنگا ایک پاک ندی ہے اور اس میں نہانا ان کے گناہوں کو پاک کر دیتا ہے اور نجات کا ذریعہ بنتاہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بڑے ہجوم کے باعث وہ حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔منگل کے روز ایک ہی دن بھارت میں 184،372 نئے کورونا کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ اب تک کا سب سے زیادہ روزانہ اضافہ ہے۔
کمبھہ میلے میں شریک سینکڑوں افراد بشمول آٹھ مذہبی رہنماؤں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔کورونا وبا کے دوران میلے کی اجازت دینے پر بہت سارے لوگوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ قریباً 900،000 افراد نے مقدس ندی میں ڈبکی لگائی ہے۔ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق گنگا ایک پاک ندی ہے اور اس میں نہانا ان کے گناہوں کو پاک کر دیتا ہے اور نجات کا ذریعہ بنتا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ دریا کے کنارے بہت زیادہ ہجوم کی وجہ سے حفاظتی اصولوں کو نافذ کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
ہریدوار شہر اس اجتماع کی میزبانی ایک ایسے وقت میں کر رہا ہے، جب گذشتہ چند ہفتوں میں انڈیا میں روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ کورونا وائرس کے کیس سامنے آ رہے ہیں۔