اسلام آباد:وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کوروناوائرس کے خلاف لڑائی میں ہماری پہلی دفا عی لائن ہمارے ڈاکٹرز ہیں جو بڑی محنت کررہے ہیں اور اپنے آپ کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور اپنے آپ کو ایکسپوز کررہے ہیں۔
میری خواہش ہے کہ محکمہ صحت پنجاب جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے مرکز ملتان پر بھی تھوڑی سی توجہ دے ، دے۔ ملتان کے قرنطینہ سینٹر کے عملے او رسول ڈیفنس کے لوگوں نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا جہاں کمزوری ہوتی ہے ہم اس کی نشاندہی کرتے ہیں اور جہاں کسی نے اچھا کام کیا ہے ہمیں تعریف بھی کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا میں خبریں آرہی تھیں کہ ملتان کے ڈاکٹرز کو مناسب حفاظتی سامان فراہم نہیں کیا گیا ، میرے علم میں یہ بات آئی تو میں نے این 95ماسک، شیلڈز اور دیگر سامان وہاں پہنچایااور جب میں وہاں گیا تو ڈاکٹرز سے مجھے پتہ چلا کہ محکمہ صحت پنجاب سے انہیں کوئی خاص سپورٹ نہیں ملی۔
میں نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور سیکرٹری صحت پنجاب سے درخواست کی کہ انہیں اس جانب توجہ دینی چاہئے کیونکہ ہم ڈاکٹرز کے بغیر یہ لڑائی ہم لڑ ہی نہیں سکتے ، انہیں فوری طور پر ملتان کا دورہ کرنا چاہئے اور مجھے امید ہے کہ سیکرٹری صحت بھی ساتھ چلے جائیں گے تو اس سے ڈاکٹروں کی تسلی ہو جائے گی۔ میں این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر کی خدمت میں گذارش کی اور انہوں نے فی الفور اس کا نوٹس لیا اور اجلاس میں یہ معاملہ اٹھایا اس پر میں ان کا بے حد مشکور ہوںجبکہ میں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا بھی بے حد مشکور ہوں جنہوں نے کہا کہ وہ فی الفور ملتان کی ضروریات کو پورا کریں گے .
اگر ملتان کے ساتھ محکمہ صحت پنجاب توجہ نہیں بھی دے پارہا تو این ڈی ایم اے وہ شکایت دور کردے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ملتان میں پنجاب کا سب سے بڑا قرنطینہ سینٹر بنایا گیا اور 1250لوگوں کو وہاں رکھا گیا ، بہت اچھے اندا ز میں رکھا گیا اور بہت اچھے انداز میں ان کی دیکھ بھال کی گئی ، یہ وہ لوگ تھے جو 14 دن تفتان میں گزار کرآئے تھے اور پھر انہوں نے 14دن ملتان میں گزارے ، یقیناً وہ پریشان تھے اور ان کو ٹیسٹ کیا گیا اور جن کے ٹیسٹ نیگٹو آئے انہیں گھر روانہ کیا گیا ۔