لاہور: لاہور کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیوں کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور پنجاب کے سابق وزیر علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اپریل تک توسیع کر دی۔
احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی جہاں علیم خان کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے بتایا گیا کہ علیم خان کے خلاف تحقیقات کافی حد تک مکمل ہو چکی ہے جلد ہی حتمی رپورٹ عدالت میں پیش کر دیں گے۔
اس پر علیم خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ جوڈیشل ریمانڈ کے موقع پر بھی نیب کا یہی موقف تھا اور آج بھی یہی موقف ہے جس پر احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ کسی کو بھی بلاوجہ جیل میں نہیں رکھنا چاہیے۔
عدالتی ریمارکس پر نیب کے وکیل وارث علی جنجوعہ نے کہا کہ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد حتمی رپورٹ اور ریفرنس دائر ہو گا۔
بعد ازاں وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے ملزم علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اپریل تک توسیع کر دی اور آئندہ سماعت پر نیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
قبل ازیں لاہور کی احتساب عدالت نے علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 20 اپریل تک توسیع کی تھی اور انہیں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔