پشاور:سپریم کورٹ نے پشاور میں اتائیوں کے خلاف ایک ہفتے میں کارروائی کرکے کلینک بند کرنے کا حکم دیدیا ۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ پورے صوبے میں اتائیوں کے خلاف کارروائی کی جائے، کوئی سٹے آرڈر جاری نہیں کرینگے، کسی نے سٹے آرڈر لینا ہے تو سپریم کورٹ آئے۔
یہ بھی پڑھیں:دولت مشترکہ اجلاس میں شرکت،بھارتی وزیراعظم کیخلاف برطانیہ میں سیکڑوں افراد کا مظاہرہ
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اتائیوں کے خلاف کیس کی سماعت کی ، چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ صوبے میں 15 ہزار اتائی ہیں ، 122اتائیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہااتائی لوگوں کی زندگیاں تباہ کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ کی تنخواہ کتنی ہے ، جس پر چیئرمین ہیلتھ کمیشن نے بتایا کہ تنخواہ 5 لاکھ روپے ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تنخواہ پانچ لاکھ روپے اور کام صفر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لندن ایک بار پھر شریف خاندان کا مسکن بن گیا،شہباز شریف اور حمزہ شہباز بھی برطانیہ جائیں گے
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ سرکاری ہسپتال میں میٹرک پاس ڈاکٹر کیسے آ گئے اور جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ ایچ ایم سی میں جعلی ڈاکٹر کے خلاف وزیراعلیٰ کے کہنے پر کیوں انکوائری بند کر دی۔چیف جسٹس پاکستان نے پشاور کے مختلف علاقوں سے پانی کے نمونے لیکر پنجاب میں ٹیسٹ کروانے کا حکم دیدیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس کا پشاور میں غیر متعلقہ افراد سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم
چیف جسٹس نے انکوائری رپورٹ طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آ پ کے پاس لیبارٹری نہ ہی مشینری ہے، پانی کیسے ٹیسٹ ہوگا ۔ ایک اور کیس کی سماعت میں آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود بھی عدالت میں پیش ہوئے اور چیف جسٹس کو غیر متعلقہ افراد کوسکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے رپورٹ پیش کردی جس میں بتایاگیا کہ 1769 افراد سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے جس کے بعد چیف جسٹس نے آئی جی خیبر پختونخو اکی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا آپکا شکریہ۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئی جی خیبرپختونخوا کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، اگرعدالت کسی کوسلیوٹ کرسکتی تو میں آئی جی کوسلیوٹ کرتاہوں۔
یہ بھی پڑھیں:دولت مشترکہ اجلاس میں شرکت،بھارتی وزیراعظم کیخلاف برطانیہ میں سیکڑوں افراد کا مظاہرہ
خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آئی جی خیبرپختونخوا کو غیر متعلقہ افراد سے سکیورٹی واپس لینے کا حکم دیا تھا۔دورانِ سماعت آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین خان محسود عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ آپ کا نام آئی جی صلاح الدین خان ہے آپ کی بہت تعریف سنی ہے اور دہشت گردی میں آپ کا بہت نقصان ہوا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں