ممبئی: گلوکار سونو نگم نے اذان کیخلاف ٹویٹ کرکے بھارتی مسلمانوں کو مشتعل کر دیا ہے، ان کے اس ٹویٹ نے سوشل میڈیا پر طوفان مچا دیا اور لوگ اذان اور مسلمانوں کی حمایت میں نکل کھڑے ہوئے۔
سونو کو جواب دینے والے لوگوں میں خاتون یاسمین ارورہ منشی بھی شامل ہیں جن کی ایک لائیو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور اب تک 80 لاکھ سے زائد بار اسے دیکھا جا چکا ہے۔
یاسمین نے سونو سے اذان سے متعلق بیان دینے پر کئی سوال پوچھے ہیں کہ تم نے اذان ہونے پر تو کہہ دیا کہ یہ غنڈہ گردی ہے لیکن اس وقت ٹویٹ کیوں نہیں کیا جب بیف کھانے پر مسلم خاتون کی بھارتی انتہا پسند ہندو عصمت دری کرتے ہیں۔
یاسمین نے سوال کیا کہ سونو نگم جی آپ 50 سال کے ہوگئے ہیں آپ کو پچاس برسوں بعد اچانک یاد آیا کہ اذان سے تکلیف ہوتی ہے،کیا یہ سوال مودی کی حکومت کو دیکھ کر اٹھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندو اپنے مذہبی تہوار مناتے وقت کئی دنوں تک اورنچی آواز میں لاو ¿ڈ اسپیکر بجاتے ہیں، اس وقت تم نے ٹویٹ کیوں نہیں کیا کہ یہ غنڈہ گردی ہے اسے بند کرنا چاہئے۔
یاسمین کا کہنا تھا کہ شاید مودی سرکار اور بھارتی حکمراں جماعت کو خوش کرنے کیلئے تمام لوگوں نے ایک ہی طریقہ اپنایا ہے کہ مسلمان اور اذان کیخلاف بولا جائے اس طرح مودی سرکار خوش ہوجائے گی۔
یاسمین کے اس پیغام کو بہت زیادہ پزیرائی حاصل ہو رہی ہے اور اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائدمرتبہ اس ویڈیو کو شیئر کیا جا چکا ہے۔