اسلام آباد: پاناما کیس کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ کے ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں پاکستان کی تاریخ میں ایسا فیصلہ نہیں آیا۔ پانچ کے پانچ ججوں نے نواز شریف کے ثبوتوں کو مسترد کیا ہے۔ جے آئی ٹی بنانے کا مطلب ہے کہ نواز شریف کے موقف کو مسترد کیا گیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا جب تک تحقیقات ہو رہی ہیں وزیراعظم کو اپنے عہدے سے الگ ہو جانا چاہیئے۔ نواز شریف کا وزیراعظم کے عہدے پر رہنا اس لئے ٹھیک نہیں کیونکہ ان کے خلاف تحقیقات ہوں گی۔ نواز شریف مستعفی ہوں اور 60 دن میں کلیئر ہو کر پھر وزیراعظم بن جائیں۔ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے علاوہ سارے ادارے وزیر اعظم کے ماتحت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کیس میں 2 ججوں نے کہا ہے کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے۔ عمران خان نے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرتے ہوئے کہا اب جے آئی ٹی میں وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ کو پیش ہونا ہو گا۔ نواز شریف نے استعفی نہیں دیا تو انہیں جے آئی ٹی افسر کے سامنے پیش ہونا پڑے گا۔ عزیر بلوچ کی طرح نواز شریف بھی جے آئی ٹی میں پیش ہونگے تو انکی کیا عزت رہے گی۔
انہوں نے لیگی رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ن لیگ والے کس چیز کی مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں۔ آج تاریخ بنی ہے ایسا فیصلہ کبھی تاریخ میں کسی وزیراعظم کے خلاف نہیں آیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں