درنہ: لیبیا کو سیلاب کے بعد ایک اور بحران کا خطرہ ہے۔ لیبیا کے سیلاب زدہ علاقےمیں مختلف بیماریاں پھیلنے کے خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں اس بارے میں اقوام متحدہ نے خطرے سے خبردار کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ لیبیا کے سیلاب سے متاثرہ شہر درنا، جہاں ایک ہفتہ قبل ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے،وہاں بیماری کے پھیلنے کے خطرات ہیں جودوسرا تباہ کن بحران لا سکتی ہیں۔
درنہ میں لگ بھگ 30,000 افراد بے گھر ہیں۔ ہیضے، اسہال اور پانی کی کمی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے ساتھ ساتھ صاف پانی، خوراک اور بنیادی سامان کی شدید ضرورت ہے۔ سمندری طوفان ڈینیئل کی زد میں آنے ہزاروں ہلاکتیں ہوئیں اور بہت سے لوگ لاپتہ ہوگئے تھے۔
لیبیا میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کاکہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی نو ایجنسیوں کی ٹیمیں گزشتہ چند دنوں سے طوفان ڈینیئل اور طوفانی سیلاب سے متاثر ہونے والوں کو امداد اور مدد فراہم کر رہی ہیں۔اقوام متحدہ کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ ہیضے، اسہال، پانی کی کمی اور غذائی قلت کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان ہزار وں افراد بے گھر ہیں اور انہیں صاف پانی، خوراک اور بنیادی سامان کی شدید ضرورت ہے۔
لیکن اس کے ساتھ امدادی ٹیموں نے تنبیہ کی ہے کہ امدادی ایجنسیاں اور اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت بیماریوں کے پھیلنے کے خطرے کے بارے میں فکر مند ہیں، خاص طور پر آلودہ پانی اور صفائی کی کمی سے زیادہ پریشان کن صورتحال ہے ۔ یونیسیف کی ٹیموں نے 15,000 افراد کی تین ماہ تک امداد کے لیے بنیادی ضروریات پوری کرنے کا انتظام کسی حدتک لرلیا ہے اور بنیادی اشیا بھی فراہم کی جارہی ہیں۔تاہم اس کے باوجود درنا میں بحالی اتنی جلدی ممکن نہیں ہے اور امدادی سامان کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے ادویات اورد یگر اشیائے ضروریہ کی ضرورت ہے۔