اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن بتا دے کہ ای وی ایم میں کیا خرابی ہے۔ چیئرمین نیب کے طور پر ایسا امیدوار چاہتے ہیں جس پر کرپشن کے الزامات نہ ہوں
تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کے خلاف کچھ نہیں کیا جا رہا جبکہ قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ صاف اور شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور کرپٹ پریکٹس کا استعمال روکنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ الیکشن کمیشن بتا دے کہ ای وی ایم میں کیا خرابی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات میں بھی جعلی ووٹنگ کے الزامات لگے۔ جسے بھی اعتراض ہے وہ ای وی ایم پر ٹیکنیکل اعتراض کرے جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے پارلیمنٹ قانون سازی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جتنے بھی انتخابات ہوتے ہیں وہ دھاندلی زدہ ہوتے ہیں اور چیئرمین نیب کے طور پر ایسا امیدوار چاہتے ہیں جس پر کرپشن کے الزامات نہ ہوں اور وہ حکومت اور حزب اختلاف کی طرفداری نہ کرے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری نے ایک بار پھر چیف الیکشن کمشنر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر لگتا ہے الیکشن کمشنر نے پہلے ہی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کیخلاف رپورٹ تیار کرنے کا فیصلہ کر رکھا تھا ۔ الیکشن کمیشن اور نادرا کے درمیان کشیدگی ٹیکنالوجی سے نابلد ہونے کے باعث ہوئی اور اپوزیشن کی میں نہ مانوں کی رٹ پاکستان کے مفادات کیخلاف ہے ۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات مضحکہ خیز ہے اور کمیشن نے ووٹنگ مشین کا جائزہ لیا ہی نہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر انتخابی اصلاحات کیلئے سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے اور ٹال مٹول سے کام لیا جا رہا ہے ۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال 2028 تک نہیں جانے دیں گے اور قومی معاملات میں تاخیری حربے قبول نہیں ۔