مولانا فضل الرحمان کا طالبان حکومت کو فوری طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ

مولانا فضل الرحمان کا طالبان حکومت کو فوری طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ
کیپشن: طالبان حکومت کو تسلیم کرنا افغانستان کو تسلیم کرنا ہے، مولانا فضل الرحمان
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا افغانستان میں چین اور روس دلچسپی دکھا رہے ہیں تو ہمیں بھی رابطہ رکھنا چاہیے اور طالبان سے ہمدردی رکھیں اور فوراً ان کی حکومت کو تسلیم کریں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر افغانستان کے معاملے میں چین اور روس دلچسپی دکھا رہے ہیں تو ہمیں بھی رابطہ رکھنا چاہیے کیونکہ ہم افغانستان کے براہ راست پڑوسی اور تاریخی رشتے میں منسلک ہیں جبکہ افغانستان میں پر امن اور مستحکم نظام لانے کے لیے تعاون کریں۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کےلوگ یکسو ہیں اور یکسوئی کو دوبارہ آزمائش میں نہیں ڈالنا چاہیے جبکہ پیپلزپارٹی الائنس کے بارے میں ایسا رویہ رکھے جس کا فائدہ حکومت کو نہ ہو اور حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے یکسوئی ہونی چاہیے اگر یکسوئی نہ ہوئی تو کسی چیلنج کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

صدر پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں ایک الائنس کے ہوتے ہوئے باہر سے بھی اپوزیشن کی جا سکتی ہے اور ایک محاذ پر جنگ لڑنی چاہیے،کئی محاذ نہیں کھولنا چاہئیں کیونکہ موجودہ حکومت میں ملک کو چلانے کی صلاحیت نہیں ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز افغان طالبا ن نے عبوری نظام حکومت کے بعد نیاآئینی ڈھانچہ بھی جاری کردیا ،ملک کا سرکاری مذہب اسلام اور تمام قوانین بھی اسلامی ہو نگے ۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے عبوری نظام حکومت کیلئے نیا آئین بھی جاری کر دیا ،جس میں مذہب ،قوانین اور خارجہ پالیسی سے متعلق مکمل پالیسی دی گئی،نئے آئین کے مطابق افغان خارجہ پالیسی بھی اسلامی شریعت کے مطابق ہی ہو گی ،تمام پڑوسیوں کےساتھ حل طلب مسائل پرامن طریقے سے حل کیے جائیں گے۔

نئے آئین کے مطابق سرکاری مذہب اسلام ،قوانین بھی اسلامی ہی ہونگے ،نئے آئین کے بنیادی ڈھانچے کے مطابق  عوام کو بنیادی انسانی حقوق اور انصاف یکساں طور پر حاصل ہوگا،۔