ممبئی: کورونا کے دوران اپنی دریا دلی کی وجہ سے مشہور ہونے والے بھارتی اداکار اور سماجی کارکن سونو سود کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔
محکمہ انکم ٹیکس نے تین دن تک اداکار سونو سود کے گھر اور ان سے منسلک چھ سے زائد مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے بینک کھاتوں، ان سے ہونے والی ٹرانزیکشنز اور دیگر مالی لین دین کے کاغذات کی چھان بین کی۔ انکم ٹیکس کی ٹیم نے ممبئی، لکھنؤ، کانپور، جے پور، دہلی اور گڑگاؤں میں کارروائیاں کیں۔
محکمہ انکم ٹیکس نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم کو تین روز تک مسلسل تلاشی کے بعد ایسے ثبوت ملے ہیں جن کے مطابق سونو سود نے 20 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کی ہے اور سونو سود نے ٹیکس سے بچنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے۔
محکمہ انکم ٹیکس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سونو سود کی فلاحی تنظیم نے رواں سال اپریل سے اب تک 18.94 کروڑ روپے کے عطیات جمع کیے اور ان میں سے اب تک 1.7 کروڑ روپے ہی خرچ کیے گئے ہیں جبکہ بقیہ رقم تاحال غیر استعمال شدہ ہے۔
اعلامیہ کے مطابق سونو سود نے اپنی فلاحی تنظیم کے لیے عطیات بیرون ممالک سے بھی اکٹھے کیے جو فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ (ایف سی آر اے) یعنی غیرملکی عطیات انضباطی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس کا کہنا ہے کہ لکھنؤ میں ایک انفراسٹرکچر گروپ کے دفتر پر بھی چھاپہ مارا گیا جس کے ساتھ اداکار نے مشترکہ منصوبے کے لیے معاہدہ کر رکھا ہے اور دفتر پر چھاپے کے دوران ٹیکس چوری سے متعلق شواہد ملے ہیں۔