اسلام آباد: مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن کے ارکان کو چیف الیکشن کمشنر کے خلاف اکسانے پر وفاقی وزرا کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
فواد چودھری اور شبلی فراز کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر پر تحفظات کے بعد اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کے حکم پر الیکشن کمیشن کو بلیک میل کیا جا رہا ہے جبکہ الیکشن کمیشن اور ارکان پارلیمان کے سوالات کے حکومت کے پاس جواب نہیں اور اس لئے الیکشن کمیشن پر حملے کئے جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان غیر قانونی فارن فنڈنگ سے نجات کے لئے الیکشن کمشن پر دباؤ ڈال رہے ہیں اور ان ہی کے حکم پر غیرقانونی فارن فنڈنگ کیس میں من پسند فیصلہ لینے کے لئے الیکشن کمیشن کو بلیک میل کیا جا رہا ہے جبکہ ڈسکہ الیکشن کی دھند اور الیکشن چوری پکڑے جانے کی رپورٹ رکوانے کے لئے حکومت کی طرف سے الیکشن کمشن پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن کے نتائج کا غصہ عمران خان کے حکم پر الیکش کمیشن پر نکالا جا رہا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ آر ٹی ایس کی پیداوار حکومت اور اس کے وزراء چیف الیکشن کمشنر پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں اور الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات حکومت کی غیر جمہوری اور آمرانہ سوچ کا ثبوت ہے جبکہ چیف الیکشن کمشنر اور اس کے ارکان آئین اور قانون کی زبان بول رہے ہیں جو مسلط شدہ حکومت کو سمجھ نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کو چیف الیکشن کمشنر کے خلاف بغاوت پر اکسانا آئین سے غداری اور آئینی اداروں پر حملہ ہے اور الیکشن ایکٹ کے آرٹیکل 10 کے تحت الیکشن کمیشن وفاقی وزرا کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری نے ایک بار پھر چیف الیکشن کمشنر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر لگتا ہے الیکشن کمشنر نے پہلے ہی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کیخلاف رپورٹ تیار کرنے کا فیصلہ کر رکھا تھا ۔ الیکشن کمیشن اور نادرا کے درمیان کشیدگی ٹیکنالوجی سے نابلد ہونے کے باعث ہوئی اور اپوزیشن کی میں نہ مانوں کی رٹ پاکستان کے مفادات کیخلاف ہے ۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات مضحکہ خیز ہے اور کمیشن نے ووٹنگ مشین کا جائزہ لیا ہی نہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر انتخابی اصلاحات کیلئے سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے اور ٹال مٹول سے کام لیا جا رہا ہے ۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال 2028 تک نہیں جانے دیں گے اور قومی معاملات میں تاخیری حربے قبول نہیں ۔