واشنگٹن:چین کی جانب سے تائیوان کے قریب فوجی مشقوں پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے اورکہاہے کہ تائیوان کی سرحد کے قریب چینی فوجی مشقوں کا فیصلہ فوجی شور شرابہ ڈالنے کے مترادف ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے گیانا کے جارج ٹان میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے ایک وفد کو مرحوم صدر لی ٹنگ ھوئی کی تدفین کی تقریب میں شرکت کے لئے بھیجا تھا اور چینیوں نے فوجی شور کے ساتھ جواب دیا۔ میں اس معاملے کو اسی جگہ چھوڑ دیتا ہوں مگر ہمیں چین کا تائیوان کے حوالے سے طرز عمل قبول نہیں۔
چین نے تائیوان کی ایک بندرگاہ کے قریب جنگی مشقیں شروع کیں ہیں۔ امریکی انڈر سیکرٹری برائے اقتصادی امور کیتھ کریش نے تائی پے میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا۔چینی وزارت دفاع کے ترجمان رین گوکیانگ نے کہا کہ یہ مشقیں جس کے بارے میں انہوں نے کوئی تفصیل نہیں بتائی تھی تائیوان کے قریب ہو رہی ہے۔
ان میں چینی فوج کا مشرقی کمان حصہ لے رہا ہے۔رین نے مزید کہا کہ یہ ایک منطقی اور ضروری اقدام ہے جس کا مقصد تائیوان آبنائے کی موجودہ صورتحال اور قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان خالصتا چین کا داخلی معاملہ ہے اور وہ کسی بیرونی مداخلت کو قبول نہیں کرتا ہے۔رین نے تائیوان کی حکمراں جماعت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا امریکا اور پی ڈی پی حکام نے اپنی سرگرمی میں شدت پیدا کردی ہے جس کی وجہ سے متواتر بدامنی پائی جاتی ہے۔