لندن: برطانوی دماغی اور اکتسابی ماہرین نے کہا ہے کہ اسمارٹ فون سے ذہن کند ہورہے ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی دماغی ماہر ڈاکٹر سوسن گرین فیلڈ نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال موجودہ نسل کو شدید متاثر کررہا ہے اور ان میں معلومات جمع کرنے اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت اور محنت میں کمی واقع ہورہی ہے اور اب نام یاد رکھنا اور سالگرہ ازبر کرنا صرف ایک کمپیوٹرکلک کے حوالے کردیا گیا ہے۔
سوسن گرین کا کہنا ہے کہ دماغ مسلسل مشق سے سیکھتا ہے اور اس میں حقائق جمع کرنے کی کوشش نہ کی جائے تو یہ دماغی صلاحیت بتدریج کمزور ہوتی جاتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل اصل دنیا میں سیکھنے، کھیلنے اور معاشرے کا حصہ بننے کی بجائے اسکرین میں قید ہوکر رہ گئی ہے جس سے دھیریدھیرے زندگی کے پیچیدہ مسائل پر ہماری گرفت کمزور ہوتی جائے گی۔
انھوں نے مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دماغ کی کارکردگی کو بہتر کرنے کے لئے ضروری ہے کہ کتابوں کو اپنا دوست بنایا جائے اور جدیٰد آلات پر انحصار کم کیا جائے۔