اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے ٹی وی پر آ کر سب کے سامنے تحریک انصاف چھوڑنے کا کہا لیکن وہ اتنے جھوٹ بول چکی ہیں کہ ان کی وجہ سے انگریزی کی ڈکشنری بھی تبدیل ہو گئی ہے جب کہ ان کے جھوٹ کا اندازہ میڈیا خود بھی لگا سکتا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عائشہ گلالئی کی گفتگو غیر سنجیدہ ہے اور اس پر بات کرنے کی کوئی گنجائش نہیں جب کہ عائشہ کی کوئی حیثیت نہیں وہ سیٹ چھوڑ کر الیکشن لڑ کر دکھائیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے شریف خاندان کی نیب میں عدم پیشی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نیب میں غیر حاضری کی سزا تین سال قید ہے اور شریف خاندان اپنے معاملات کا جواب نہیں دینا چاہتا۔ جے آئی ٹی میں بہت ثبوت ہیں اور شریف خاندان انہیں نظر انداز کر رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان الیکشن کمیشن کا احترام کرتے ہیں اور ہر جگہ پیش ہوتے ہیں لیکن ہمارا نکتہ ہے کہ الیکشن کمیشن عدالت ہے یا انتظامی اندازہ، اگر انتظامی ادارہ ہے تو اس کے پاس توہین عدالت کا اختیار نہیں اور اس کا فیصلہ ہائیکورٹ جلد کرے گی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ریفرنسز کے معاملے پر سپریم کورٹ کے مانیٹرنگ جج کو نوٹس لینا چاہے اور احسن اقبال کو عدالت میں طلب کر کے پوچھنا چاہیے کہ وہ کس ایما پر الزامات لگا رہے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں