واشنگٹن: کینیڈا اور امریکہ کی شہریت رکھنے والے خالصتان نواز سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے خلاف قانونی کارروائی شروع ہو چکی ہے۔ امریکی تفتیش کاروں نے وکاس یادو اور نکھل گپتا پر اس قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ نکھل گپتا کو چیک جمہوریہ سے گرفتار کر کے امریکہ منتقل کیا گیا ہے، جہاں ان دونوں کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
بھارتی حکومت نے حال ہی میں امریکہ اور کینیڈا کے دباؤ کی وجہ سے وکاس یادو کے خلاف کارروائی کی۔ تفتیش کے مطابق، یادو اور گپتا نے مئی 2023 میں پنوں کے قتل کی منصوبہ بندی کی، جو بھارت میں تیار کی گئی تھی اور اس میں منشیات و ہتھیاروں کی سمگلنگ کا بھی حوالہ دیا گیا۔
دونوں نے امریکہ میں ایک سفید فام شخص کو کرائے کا قاتل بنانے کی کوشش کی، اس بات سے بے خبر کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے مخبر ہے۔ انہوں نے اس قتل کے لیے ایک لاکھ ڈالر کی پیشکش کی اور جون 2023 میں نیو یارک کے ایک بینک اکاؤنٹ میں 15 ہزار ڈالر کی ابتدائی رقم بھی منتقل کی۔
18 جون 2023 کو کینیڈا کے برٹش کولمبیا میں ایک اور خالصتان نواز رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد یہ سازش تیز ہو گئی۔ یادو اور گپتا نے کرائے کے قاتلوں پر زور دیا کہ جلد از جلد پنوں کو نیو یارک میں ہلاک کیا جائے۔ ان کے خلاف فرد جرم میں قتل کی سازش رچنے اور کرائے کے قاتل کی خدمات حاصل کرنے کے الزامات شامل ہیں۔ استغاثہ نے منصوبے سے جڑی تمام جائیداد ضبط کرنے کی درخواست کی ہے۔ امریکی حکومت نے خفیہ معلومات اور فوری کارروائی کے ذریعے اس سازش کو ناکام بنایا ہے۔