لاہور: سابق وزیر قانون ایس ایم ظفر طویل علالت کے بعدانتقال کرگئے ہیں۔ایس ایم ظفر پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر کے والد تھے۔
ایس ایم ظفر کا مکمل نام سید محمد ظفر تھا اور وہ 6 دسمبر 1930ء کو رنگون برما میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم رنگون میں حاصل کی۔ وہاں کے حالات کشیدہ ہوئے تو پنجاب آ گئے، شکر گڑھ کے نزدیک قافیاں والا ان کا آبائی علاقہ تھا۔ شکر گڑھ سے 1945ء میں میٹرک کیا بعد ازاں انٹر اور قانون کی تعلیم لاہور سے حاصل کی۔
گورنمنٹ کالج لاہور میں قیام پاکستان سے دو سال پہلے داخلہ لیا اور قیام پاکستان کے دو سال بعد گریجویشن مکمل کی اور 2002ء میں اولڈ رارین ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے۔
1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان کے وزیر قانون تھے۔ 19؍ستمبر 1965ء کو اقوامِ متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں اُنہوں نے جنگ بندی کی قرارداد کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کرایا۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن سے بھی خطاب کیا۔
وہ 35 برس کی عمر میں ایوب کابینہ میں قانون و پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر بنے۔ کئی اہم ملکی اور بین الاقوامی مقدموں میں کامیابی حاصل کی۔ 2003ء سے 2012ء تک سینٹ کے ممبر رہے۔ 2004ء سے 2012ء تک ہمدرد یونیورسٹی کے چانسلر کی ذمہ داریاں بھی ادا کیں۔
ان کی مشہور کتاب ڈائیلاگ آن پالیٹیکل چیس بورڈ تھی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ایس ایم ظفر طویل عرصے سے علیل تھے۔