غزہ: غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کو سلسلہ 13ویں روز بھی جاری ہے۔ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی فوج نے ایک ہی روز میں مزید 433 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
13 روز سے جاری اسرائیلی جارحانہ حملوں میں شہید ہونے والے معصوم فلسطینیوں کی تعداد3 ہزار 500 ہزار ہو گئی ہے جبکہ اسرائیلی بربریت میں بچوں اور عورتوں سمیت اب تک 13 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے۔
اسرائیلی فضائیہ کی جانب سےغزہ کے جبالیہ پناہ گزیں کیمپ میں دو گھروں پر بمباری کی گئی، ایک واقعے میں 27 اور دوسرے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد شہید اور 15 زخمی ہوگئے۔ دیر البلاح میں گھر پر بمباری سے مزید 10 افراد شہید اور 22 زخمی ہوئے جبکہ 18 افراد ملبے تلے دبے ہیں۔
انسانیت مخالف اسرائیلی فوج کی طرف سے 12 افراد کو غزہ بندرگاہ کے قریب نشانہ بنایا گیا جبکہ نوصائرت علاقے میں مسجد پر بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے مغربی علاقے میں واقع ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر اور القدس اسپتال کے قریبی علاقے پر بھی 30 منٹ تک رہائشی عمارتوں اور سڑکوں پر بمباری کی گئی۔بموں کے ٹکڑے ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر میں بھی گرے جہاں عملے کے علاوہ 8 ہزار افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے الشفا اسپتال کے نواحی علاقے کو بھی بمباری کا نشانہ بنایاگیا جس میں بڑے پیمانے پر شہادتیں ہوئیں۔
اقوام متحدہ کے تحت خان یونس میں چلنے والے اسکول پر بھی بمباری کی گئی، جس سے کئی افراد شہید ہوئے جبکہ قریب ہی گھربھی تباہ کیا گیا، اس میں بھی بڑی تعداد میں اموات ہوئیں۔
البکری ہاؤس پر حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ الزیتون علاقے میں گھروں پر 20 بم برسائے گئے جس سے تمام گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے، اس واقعے میں بھی بڑاجانی نقصان ہوا۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاوہ اب تک 64 فلسطینیوں کو مغربی کنارے میں بھی شہید کیا جا چکا ہے جن میں سے 55 خواتین اور بچے ہیں۔غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 4500 سو رہائشی عمارتیں اور 12000 گھر تباہ کیے جا چکے ہیں۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حماس سے جھڑپوں کے دوران اب تک 2 ہزار اسرائیلی پلاک ہو چکے ہیں جبکہ 199 اسرائیلی فوجی یرغمال بنائے گئے ہیں۔