اسلام آباد : وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف آج تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی ۔ ناراض اراکین کا کہنا ہے کہ جام کمال کے پاس اکثریت نہیں اس لیے وہ مستعفی ہوجائیں جبکہ وزیر اعلیٰ جام کمال کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے چند اراکین کی اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے ۔
وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف ناراض اراکین کی جانب سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد آج شام بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی ۔ کم از کم تین روز بعد اس پر رائے شماری ہوگی۔
اسمبلی میں تحریک کو متحدہ حزب اختلاف کی حمایت حاصل ہے۔ اپوزیشن اور ناراض اراکین نے قدوس بزنجو کی رہائشگاہ پراپنی طاقت کا مظاہرہ کردیا۔ دعوت میں 37 ارکان نے شرکت کی۔
بلوچستان اسمبلی میں وزیر اعلیٰ سے ناراض حکومتی اراکین کی تعداد 15 جبکہ متحدہ حزب اختلاف 23 اراکین پر مشتمل ہے ۔ 65کے ایوان میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 33اراکین کی حمایت درکار ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض رکن اسمبلی ظہور بلیدی نے دعویٰ کیا ہے ہمیں 40اراکین کی حمایت حاصل ہے ۔ وزیراعلیٰ کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔ حزب اختلاف کا دعویٰ ہے کہ تحریک عدم کی کامیابی یقینی ہے۔
وزیر اعلیٰ جام کمال خان کا کہنا ہے انشاللہ اپوزیشن کے چند ممبران اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہونگے۔میں استعفیٰ نہیں دوں گا بلکہ تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کروں گا۔