اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انصاف اور انسانیت کی وجہ سے ایک قوم مضبوط ہو جاتی ہے ۔ مدینہ کی ریاست پہلی ریاست تھی جس نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی تھی ۔ریاست مدینہ میں جو جنرل اچھا کام کرتا تھا اوپر آ جاتا تھا۔
رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کے اصول اخلاق اور قانون کی بالادستی تھے ۔ جب ایک ریاست لوگوں کی ضروریات پوری کرتی ہے تو لوگ اس کے ساتھ جڑ جاتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں جو بھی ممالک آگے بڑھے ان میں انصاف اور اعلیٰ اخلاق شامل تھا ۔ آج دنیا تقسیم ہے ، غریب ملک کہاں ہیں ، جن ممالک میں انصاف نہیں ملتا وہ کدھر ہیں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ رول آف لا صرف وہ قوم دے سکتی ہے جو قانون کی بالادستی قائم رکھے ۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں حاصل کرنے کیلئے ہمیں اپنا راستہ ٹھیک کرنا ہوگا ۔ کسی بھی اچھے معاشرے میں اچھے اور برے کی تمیز بہت ضروری ہے ۔ نبی پاک ﷺ نے سب سے پہلے معاشرے کا اخلاقی معیار اوپر اٹھایا ۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست تمام مسلمانوں کیلئے ایک نمونہ بنی ، یہ جو انقلاب آیا تھا اس پر چل کر مسلمان اوپر کی طرف اٹھ گئے ۔
عمران خان نے کہا کہ نبی پاک ﷺکے یوم ولادت پر نوجوانوں کیلئے خصوصی ویڈیو تیار کی گئی ہے ۔ ہماری نوجوان نسل کو نبی پاک ﷺکی سیرت کے بارے میں معلوم ہونا چاہئے ۔ لوگوں کو اس بات کا علم ہی نہیں نبی پاک ﷺ دنیا میں کتنا بڑا انقلاب لے کر آئے ۔ کئی لوگوں کو اس بات کا علم نہیں ہم کیوں نبی پاک ﷺکی سالگرہ کی خوشیاں مناتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے گھروں میں ربیع الاول کی خوشیاں منائیں وہ لائق تحسین ہیں ۔ جنہوں نے پاکستان کے شہروں کو سجایا ہوا ہے انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہمارے ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں لیکن جب تک ہم اُن اصولوں پر نہیں چلیں گے ہمیں کامیابی نہیں ملے گی۔ 25سال پہلے ہمارا ویژن تھا کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے اور مدینہ کی ریاست ہمارے لیے رول ماڈل ہے جبکہ میں اسکالر نہیں ہوں لیکن رحمت للعالمین اتھارٹی میں دنیا کے بڑے اسکالرز کو شامل کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں مسلمانوں کا کردار بہت بلند تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قانون کی بالادستی اور انصاف پر بہت زور دیا جبکہ انصاف ہمیشہ کمزور کو چاہیے ہوتا ہے اور طاقتور تو خود کو قانون سے اوپر سمجھتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نوجوان نسل کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کاعلم ہونا چاہیے کیونکہ انصاف اور انسانیت کی وجہ سے قوم مضبوط ہوتی ہے اور ریاست مدینہ نے لوگوں کو بنیادی حقوق دیئے جبکہ وہاں انصاف کا معیار بہت بلند تھا۔ حضرت بلال اسلام میں آئے تو لیڈر بن گئے اور انہوں نے دو جنگی مہمات کو لیڈ کیا جبکہ بزدل انسان لیڈر نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں میرٹ کا بالادستی تھی، قابلیت کی بنیاد پر لوگ اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوتے تھے اور اسی معاشرے میں لیڈرز پیدا ہوئے، شخصیت سازی کی بدولت صحابہ لیڈر بن گئے اور جو جنرل اچھا کام کرتا تھا وہ اوپر آجاتا تھا۔