لاہور: پنجاب حکومت نے آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ کی سفارش پر 12 ربیع الاول کے موقع پر پنجاب کی جیلوں میں مقید قیدیوں کے لیے کھانے کے خصوصی مینیو کی منظوری دے دی ۔
پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کو ناشتہ میں پراٹھا ، حلوہ اور چائے جبکہ دوپہر کے کھانے میں چکن بریانی ، دہی اور زردہ دیا جائے گا ، شام کے کھانے میں چکن روٹی ، سویاں اور کشمیری چائے شامل ہو گی ۔
قیدیوں نے کھانے کے خصوصی مینیو پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ کا شکریہ ادا کیا ۔
واضح رہے کہ سردار عثمان بزدار نے عید میلادالنبیؐ کے پرمسرت موقع پر امت مسلمہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم حضرت محمدؐ خاتم النبیین اور رحمت اللعالمینؐ ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمدؐ کو تا قیامت تمام انسانوں کی رہنمائی اور کامیابی کیلئے مبعوث فرمایا ۔ حضرت محمدؐ کی نبوت اہل ایمان کیلئے اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ رسول اللہ سے محبت ہر مسلمان کے ایمان کا لازمی جزو ہے ۔ حضرت محمدؐ سے محبت کا عملی تقاضا ان کی سیرت اور احکامات کی پیروی کا متقاضی ہے ۔ حضرت محمدؐ نے جہالت کے گھٹاٹوپ اور اندھیروں میں ڈوبی انسانیت کو ایمان کی روشنی میں لا کھڑا کیا ۔
عثمان بزدار نے کہا کہ نبی کریمؐ کی ولادت کی گھڑیاں انسانی زندگی کے روشن ترین لمحات ہیں ۔ حضرت محمدؐ کی تعلیمات سے حریت فکر اور مساوات کا دور شروع ہوا ۔ آپؐ کی آمد سے انسانیت پر علم و عرفان اور آگاہی کے در کھل گئے ۔ نبی کریمؐ نے اخلاقیات کی برائیوں سے مبرا فقیدالمثال معاشرہ قائم کیا ۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو درپیش مسائل کا حل سیرت النبیؐ میں پنہاں ہے ۔ سیرت النبیؐ کو پورے طور پر اپنانا ہی اللہ کے نبی سے محبت کا حقیقی طریقہ ہے ۔ نبی کریمؐ پوری کائنات کیلئے محسن بن کر آئے ۔ حضور کریمؐ نے مختصر مدت میں مثالی سماجی اور معاشی نظام دیا جو پوری دنیا کیلئے مشعل راہ ہے ۔ نبی آخرالزماںؐ نے امن ، اخوت ، احترام انسانیت ، مساوات ، عفوودرگزر اور عدل و انصاف کا درس دیا ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ آج ہم پیارے نبی کریمؐ کی تعلیمات کو بھلا چکے ہیں اور یہی ہمارے زوال کی بڑی وجہ ہے ۔ اقوام عالم میں کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کیلئے اسوہ حسنہؐ پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہونا ہوگا ۔ حضور اکرمؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر معاشرے سے ظلم ، زیادتی ، ناانصافی اور بدامنی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔