لاہور: ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق گندم اور چینی کی درآمد کے باوجود قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔
دستاویز کے مطابق ملک میں سب سے مہنگا آٹا سندھ کے شہری خریدنے پر مجبور، دوسرے نمبر پر خیبر پختونخوا میں آٹا مہنگا فروخت ہو رہا ہے، تیسرے نمبر پر بلوچستان میں آٹے کی قیمت زیادہ ہے۔
کراچی میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1500 روپے کا ہے، حیدر آباد میں آٹے کا تھیلا 1400 روپے کا ہوگیا جبکہ لاڑکانہ میں آٹے کا تھیلا 1300 میں فروخت ہو رہا ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں آٹے کا تھیلا 1360 روپے کا ہوگیا۔ کوئٹہ 1250، خضدار میں آٹے کا تھیلا 1200 روپے تک بک رہا ہے۔ لاہور سمیت راولپنڈی میں آٹے کے تھیلے کی قیمت 860 روپے ہے۔
اس سے قبل وفاقی دارالحکومت میں روٹی 2 روپے مزید مہنگی کر دی گئی ہے۔
وفاقی دارالحکومت بھی شدید مہنگائی کی لپیٹ میں آچکا ہے، اشیاء ضروریہ کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے جاری کردہ نرخ نامے کو مارکیٹوں ، بازاروں ، رہائشی علاقوں کی دکانوں اور منڈی میں پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔ اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں تندوروں پر دس روپے میں روٹی دستیاب تھی گزشتہ روز اس کی قیمت میں 2 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ۔
نان کی قیمت میں 3 روپے جبکہ پراٹھے کی قیمت میں 5 روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ افغانی نان کے نرخ برقرار ہیں اور یہ 30 روپے میں دستیاب ہے جبکہ 20 سے 25 روپے میں فروخت ہونے والا روٹی کا پراٹھا 30 روپے، نان 15 روپے اور روٹی 12 روپے میں فروخت کرتے ہوئے نرخ نامے کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں۔
ادھر وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن اور مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، حکومتی اقدامات سے معیشت کو استحکام اور اقتصادی اشاریے بہتر ہوئے، ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ ، جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ نواز اور زرداری کی نسبت وزیراعظم عمران خان غریبوں کیلئے دل میں درد رکھتے ہیں، جب لیڈر کرپشن کرتا ہے تو اس کا نچلا طبقہ بھی کرپٹ ہوتا ہے۔