اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا اشتہار لندن کے اخبارات میں شائع کرنے بارے وفاق کی دونوں متفرق درخواستیں خارج کر دی ہیں۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی۔
ادھر العزیزیہ سٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کے اشتہارات شائع ہو گئے ہیں۔ ان اشتہارات کے ذریعے نواز شریف کو 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو 6 جولائی 2018ء کو 10 سال قید اور 8 ملین پاؤنڈز جرمانے کی سزا سنائی گئی اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا گیا۔ 19 ستمبر 2018ء کو نواز شریف کی سزا معطل ہوئی تو وہ جیل سے ضمانت پر رہا ہوئے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیل زیر سماعت ہے اور نواز شریف عدالت پیش ہونے کے پابند تھے۔
نواز شریف کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جس کی تعمیل نہ ہو سکی۔ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور ڈیڑھ ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی تاہم سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کی گئی۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور ڈیڑھ ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کی گئی ہے۔