اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تو مزید وکٹیں گرنا باقی ہیں، رسوائی اور ذلت پی ڈی ایم کا مقدر ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ردعمل میں معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم کی پہلی وکٹ دوسرے ہی اوور میں گر گئی۔ مفرور چور نواز شریف کی کراچی جلسے میں خطاب نہ کرنا، اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ پی ڈی ایم کو نواز شریف قبول نہیں ہیں۔ ابھی تو مزید وکٹیں گرنا باقی ہیں۔ رسوائی اور ذلت پی ڈی ایم کا مقدر ہے۔
ڈاکٹر شہباز گل نے لکھا کہ یہ ہے وہ قانون جس کے تحت صفدر کو گرفتار کیا گیا۔ ایک طرف کہتے ہو قانون کی عملداری کرو اور دوسری طرف منافقت۔ آپ لوگوں نے قانون کی کبھی عزت نہیں کی۔ اب قانون پر عمل ہو رہا ہے تو ہونے دو۔
اپنی ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ کیا آپ کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ رینجرز نے پولیس کو اغوا کیا۔ آپ ایک حاجن ہیں، سینئر جرنلسٹ ہیں، آپ کو سرکاری اداروں پر اپنی دوست کے کہنے پر ایسے جھوٹے الزامات نہیں لگانے چاہیں۔
خیال رہے کہ مزار قائد کے تقدس کی پامالی کیس میں پولیس نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ انہوں نے گزشتہ روز مزار قائد پر حاضری کے دوران نعرہ بازی کی تھی۔ مریم نواز شریف نے سماجی رابطوں کی وی سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ پولیس نے میرے کمرے کا دروازہ توڑ کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کیا۔
نیو نیوز ذرائع کے مطابق یہ مقدمہ قائداعظم مزار پروٹیکشن ایکٹ کی دفعہ 6، 8 اور 10 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ وقاص نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا جس نے تھانے میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ مقدمہ میں مزار قائد کے تقدس کی پامالی کی دفعات سمیت جان سے مارنے اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کی جانب سے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سمیت دو سو سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی کے صدر خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ دیگر اراکین اور کارکنان نے گزشتہ روز سے تھانہ بریگیڈ کے باہر جمع ہو کر مزار قائد کے تقدس کی پامالی کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ اس موقع پر خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست پر نہیں تو مزار کی مينجمينٹ کی درخواست پر ایف آئی آر کاٹی جائے۔ جس طرح ان کے سسر بھاگے ہوئے ہیں، اس طرح انہیں بھاگنے سے روکا جائے۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی نہیں پاکستانی کے طور یہاں موجود ہیں۔ ہمارے اور پوری قوم کے آج دل دکھی ہوئے ہیں۔ ہم اپنے ذاتی مسئلے کے لیے یہاں موجود نہیں ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ لٹیرے اقتدار کی ہوس میں سیاسی آداب اور اخلاقیات بھول چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے اضلاع سے جبراً لوگوں کو سرکس دکھانے کے لیے لایا گیا۔ پیپلز پارٹی ملکی اداروں کے خلاف محاذ آرائی میں سہولت کاروں کا کردار ادا کر رہی ہے۔ سندھ بھر سے جیالوں کا لشکر اور دہاڑی کے کارکنان بھی پنڈال نہیں بھر سکے۔
گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے مزار قائد پر حاضری کے دوران ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نعرے لگوا دیئے تھے۔ سیاسی رہنماؤں نے ان کے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ ان لوگوں کا کوئی ظرف نہیں ہے۔ یہ لوگ احترام کے تقاضوں سے ناواقف ہیں۔ ان لوگون کی ذہنی پسماندگی سامنے آئی ہے۔ کیپٹن صفدر کا دماغ ویسے بھی چھوٹے بچوں جیسا ہے۔ ان لوگوں کو اپنے کئے پر معافی مانگنی چاہیے۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سید شبلی فراز نے بھی اس اقدام پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بابائے قوم کے مزار کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کرنا قابل مذمت وشرمناک ہے۔ محسن پاکستان کے مزار پر جا کر معافی مانگتے کہ ہم نے ان کے بنائے وطن کو بے دردی سے لوٹا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم صرف شو کر رہی ہے جس میں پاور نہیں ہے۔ ان کی نہ کوئی سمت ہے نہ کوئی پلان اور نہ ہی ان کے نظریات اور موقف ایک ہیں۔ ان کے پاس صرف ذاتی دکھ ہیں، عوام کیلئے کچھ نہیں۔ اس مرتبہ مولانا سے پہلے تقریر کرا لیں، خالی کرسیوں سے تقریر کرانا ان کا مذاق اڑانا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ بابائے قوم کے مزار کو اپنی سیاست کیلئے استعمال کرنا انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ محسن پاکستان کے مزار پر جا کر معافی مانگتے کہ ہم نے ان کے بنائے وطن کو بے دردی سے لوٹا، نظریے سے انحراف کیا اور اپنی جیبیں بھر کے پاکستان کے عوام کو کنگال کیا۔