اسلام آباد: شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کا روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل ہونا چاہیے اور گواہوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہے۔ رانا ثنا اے این ایف حکام کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے رانا ثناء اللہ کا کیس پنڈی ٹرانسفر کرنے یا جیل میں ٹرائل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ رانا ثنا اللہ کو اے این ایف نے منشیات سمیت گرفتار کیا اور قانون کے مطابق ملزمان کو کاپیاں فراہم کیں۔ رانا ثنا اللہ کے خلاف ثبوت اور گواہ موجود ہیں اور دفعہ 342 کے تحت ملزمان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔
شہریار آفریدی کا کہنا تھا رانا ثنا اللہ کے پاس خریداری کیلئے پیسے کہاں سے آئے؟۔ رانا ثنا اللہ کی ذرائع آمدن کا کچھ پتہ نہیں اور ہمارے گواہوں کو جان کا خطرہ ہے جبکہ سیاسی ڈرگ ڈیلرز کا ٹرائل نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا اے این ایف کسی ملزم کو خود سزا نہیں دے سکتی اور آئی جی پنجاب کیس کے گواہوں کو فوری تحفظ فراہم کریں۔
وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے مزید کہا ضابطہ فوجداری کے تحت اے این ایف نے ثبوت پیش کیے اور پہلا ٹرائل ہو گا جس میں پراسیکیوشن کا ایک گواہ بھی طلب نہیں کیا گیا۔ چالان پیش ہوتے ہی ملزمان پر فرد جرم عائد کی جاتی ہے اور اے این ایف اہلکاروں کو دی جانے والی دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے۔