اسلام آباد:دنیا بھر میں لوگوں کی بمصروفیات میں اضافہ ہوتا جارہاہے ۔ جس کی وجہ سے وہ اپنوں سے دور ہوتے جارہے ہیں ۔ اکثر ہم اپنے انتہائی قریبی رشتہ داروں دوستوں کو اس لیے ناراض کر دیتے ہیں کہ ہمارے پاس ان کے لیے تھوڑا سا وقت بھی نہیں ہوتا۔ کبھی کبھار دی گئی دعوت کو آپ ایک لمحے میں مسترد کر دیتے ہیں ۔
محققین کاکہناہے کہ آپ کا کوئی ساتھی آپ کو ظہرانے کی دعوت دے یا پھر جمعہ کی شب ڈنر پر بلائے تو آپ اس سے ”آئی ایم سوری“ کہہ کر جان بچا لیتے ہیں تو وہ منہ بنالیتا ہے لیکن اب جو جائزہ رپورٹ تیار کی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ یہ معذرت دوسرے شخص کیلئے انتہائی منفی ثابت ہوتی ہے۔ اگرچہ آپ خود کو اچھا سمجھنے لگتے ہیں کہ آپ نے بروقت اس سے معذرت کرلی۔ محققین نے بتایا کہ آپ جس سے سوری کررہے ہوتے ہیں وہ شخص خود کو ”مسترد کردہ شخص “ تصور کررہا ہوتا ہے اور وہ خود بھی سمجھتا ہے کہ وہ بھی اس قسم کی معذرت کرے تاہم اس کے آئی ایم سوری کہنے اور آپ کے معذرت کرنے میں کافی فرق پایا جاتا ہے۔
یہ بھی خوب اچھی طرح سمجھنا چاہئے کہ متاثرہ شخص اسی طرح آپ سے ”انتقام“ لے سکتا ہے۔ اس جائزہ رپورٹ کی تیاری کے دوران ایک ہزار شرکاء سے گفتگو کی گئی اور یہ دیکھا گیا کہ آئی ایم سوری کہنے پر دوسرے شخص کا تاثر کیا بنتا ہے۔ ان شرکاء میں 480نفسیات کے طالب علم تھے۔ انہیں مختلف مواقع بتائے گئے جس میں ایک یہ بھی تھا کہ آپ کے کمرے میں رہنے والا ساتھی جو مزید آپ کے ساتھ رہنا چاہتا ہے لیکن آپ اسے نکال باہر کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے شخص سے جب آپ سوری کہتے ہیں تو ظاہر ہے کہ اس کے احساسات اور جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہوتی ہے۔