لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ سیاست نہیں کر رہیں تو پھر اجلاسوں میں کیا کر رہی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کل بشریٰ بی بی کی ایک آڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ واضح طور پر سیاسی تقریر کر رہی تھیں اور سیاسی پلاننگ میں حصہ لے رہی تھیں، جو کہ ان کے غیر سیاسی ہونے کے دعوے کے خلاف ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اپنے وسائل کو ریاست کے خلاف استعمال کر رہے ہیں اور اس وقت خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، جہاں پولیس اہلکار اغوا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپور نے حالیہ دنوں میں اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران کس کا پیغام لے کر گئے تھے؟
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ عمران خان اس وقت مکافات عمل کا شکار ہیں، اور ان کی حکومت کی پالیسیاں اب ان کے لیے مشکلات کا سبب بن چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی معاشی حالت تیزی سے بہتر ہو رہی ہے، اور جب عوام کی معاشی حالت بہتر ہو رہی ہے تو وہ احتجاج کے لیے کیوں باہر نکلیں گے؟
عظمیٰ بخاری نے اس موقع پر کہا کہ ریاست کے خلاف جہاد کا نعرہ نہیں لگایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے جہاد کے نعرے لگانا ریاستی اداروں کی مخالفت کرنے کی کوشش ہے اور یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔