تل ابیب : اسرائیل نے آذربائیجان کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جس کے تحت آذربائیجان تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھولے گا۔
اسرائیل کے دعوے کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان پچھلی تین دہائیوں سے تعلقات قائم ہیں لیکن تین دہائیاں گذرنے کے بعد باضابطہ سفارتی تعلقات پہلی بار قائم ھوں گے۔
آذربائیجان کی پارلیمنٹ نے اس سلسلے میں تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ اسرائیل کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم یائر لیپڈ نے اس بارے میں یہ نہیں بتایا ہے کہ آذربائیجان کا یہ فیصلہ عملی شکل کب تک اختیار کرے گا۔ تاہم انہوں اس فیصلے کا پر جوش انداز میں خیر مقدم کیا ہے۔
واضح رہے اسرائیلی سفارت خانہ باکو میں موجود ہے۔ آذربائیجان کے ساتھ ایک تجارتی دفتر بھی جولائی 2021 میں کھولا گیا تھا جبکہ مارچ 2022 میں سیاحتی دفتر کھولا گیا تھا۔ ابھی پچھلے ماہ اسرائیلی وزیر دفاع نے آذر بائیجان کا دورہ کیا تھا۔ وہ آذر بائیجان کے صدر سے بھی ملے تھے۔
اسرائیل نے آذربائیجان کو اس کی 1991 میں اعلان آزادی کے فوری بعد تسلیم کر لیا تھا۔ یہ بھی اہم بات ہے کہ آذربائیجان کی اسرائیل کے اہم دشمن ایران کے ساتھ 700 کلو میٹر لمبی سرحد لگتی ہے۔