مشال قتل کیس، مرکزی ملزم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کرنے کا حکم

08:15 PM, 19 Nov, 2020

پشاور: ہائیکورٹ نے مشال قتل کیس میں 25 ملزمان کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کی طرف سے مشال خان قتل کیس میں مجرم کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا گیا ۔ فیصلے میں ہائیکورٹ نے 25 ملزمان کی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے سات ملزمان کی عمر قید کی سزا کو بھی برقرار رکھا اور اپنے فیصلے میں پشاور ہائیکورٹ کی طرف سے ملزمان کی 3 سال قید کی سزا کو بھی برقرار رکھا گیا ہے۔

خیبرپختونخواحکومت اور مشال کے والد  کی جانب سے بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔ ۔ ملزمان نے بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپلیں دائرکی تھیں۔ کیس کی سماعت جسٹس لال جان خٹک اور جسٹس سیدعتیق شاہ نے کی ۔ عدالت نے فریقین کی دلائل مکمل ہونے پرفیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے اس کیس میں ایک ملزم کو سزائے موت اور چار کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس سے قبل سال فروری 2018 میں عدالت نے مشال خان قتل کیس میں 25 ملزمان کی سزائیں معطل کر دی تھیں۔

پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ میں کیس سے متعلق سزاوں کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی تھی جس کے بعد یہ فیصلہ دیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت ایبٹ آباد نے مشال خان قتل کیس میں 25 ملزمان کو چار، چار سال قید کی سزائیں دی تھیں تاہم ملزمان نے اپنی سزاوں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔

 سپریم کورٹ بھی مشال خان کے قتل پر لیے گئے ازخود نوٹس کیس کو نمٹا چکی ہے ۔ سپریم کورٹ کے مطابق ملزم کو ٹرائل کورٹ سے سزا ہو چکی ہے جس کے بعد ازخود نوٹس کو مزید چلانے کی ضرورت نہیں بنتی۔

مزیدخبریں