لاہور،پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ الطاف حسین کی باقیات ایم کیوایم کی تلوار سے عوام کا گلا کاٹتی رہیں گی ۔ اگر کوئی الطاف حسین کے ساتھ نہیں ہے تو پھر ان کاجھنڈا بھی چھوڑدے ۔
مصطفیٰ کمال نیو نیوز کے پروگرام نئی بات میں گفتگو کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اوروزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس میں کون سی ایسی بات تھی جو پہلے میں نےیا انیس قائم خانی نے نہیں کی تھی ۔ اس پریس کانفرنس کے بعد جو لوگ ہم پر الزامات اور تہمتیں لگاتے تھے ان کو توبہ کرنی چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ میں خالد مقبول صدیقی سمیت کسی کے خلاف نہیں ہوں ،ایم کیوایم کا نام جھنڈا اورلیٹر پیڈ الطاف حسین ساری دنیا میں استعمال کررہے ہیں اور یہ ہی جھنڈا کراچی میں لہرا رہا ہے ۔ ہم نے خود ہی الطاف حسین کی باقیات کو کراچی میں زندہ رکھا ہوا ہے را کی باقیات کو ختم ہونا چاہئے ۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی میں کراچی میں کسی سے بھی پوچھ لیں کہ جب وہ ایم کیوایم کی بات کرتے ہیں تو ان کے دماغ میں کس کی شکل آتی ہے ۔ جب ہم نے پہلے روز الطاف حسین سے اختلاف کیا تو ا س کانام اور جھنڈا چھوڑ دیا ۔ ایم کیوایم کے لیڈر موجود ہیں سیاست کریں انہوں ںے ابھی تک جسم کے خراب حصے کو نہیں کاٹا ان کے جلسوں میں الطاف حسین کے نعرے لگتے ہیں ۔ یہ لوگ ایم کیوایم کی تلوار سے مہاجروں کے گلے کاٹتے رہیں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ اگر بھارت کی کسی جماعت کا آئی ایس آئی سے کوئی لنک نکل آتا ہے تو کیا وہ اس کو باقی رہنے دیں گے وہ تو اس کو جلا دیں گے لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہورہا ۔ ریاست کہہ رہی ہے کہ الطاف حسین را کا ایجنٹ ہے لیکن اس کی کراچی میں باقیات زندہ ہیں ۔
انہوں نے کہا میں پاکستان چلانے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے میری بات مانی گوکہ انہوں نے میری پوری بات نہیں مانی لیکن پھر بھی ان کا شکریہ ۔ کراچی میں بیشمار نوجوانوں نے اپنا اسلحہ فورسز کے حوالے کیا ہے ۔ میں یہ نہیں کہتا کہ صرف پی ایس پی کے کارکنوں کو معاف کریں میں تو کہتا ہوں کہ جو ایم کیوایم کے لوگ کئی کئی سالوں سے جیلوں میں سڑرہے ہیں ان کو معاف کریں ان کو باہر نکالیں ان کو چانس دیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران فاروق کے قتل کے مقدمے میں یہ ثابت ہوگیا کہ ان کو الطاف حسین کو مروایا ہے لیکن کسی نے ایک لفظ بھی نہیں کہا کہ الطاف حسین نے عمران فاروق سے زیادتی کی ہے ۔ جو لوگ الطاف حسین کے ساتھ تھےکسی نے بھی اعتراضی بیان جاری نہیں کیا ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیرخارجہ کی پریس کانفرنس کے بعد میں نے کئی دن تک انتظار کیا کہ ایم کیوایم کے لوگ کوئی بات کریں گے لیکن کسی نے کوئی بات نہیں کی ۔ الطاف حسین کی ہیلو بند ہونے سے میرا کام خراب ہوگیا ہے میں تو کہتا ہوں کہ اس کی ہیلو آئے تاکہ اس سے ہمارا کام اور تیز ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہ لوگ سدھر جائیں الطاف حسین کو زندہ نہ کریں ۔ یہ اپنے چکروں میں پوری قوم کا بیڑہ غرق نہ کریں ۔ خالد مقبول صدیقی نے پاکستانی پاسپورٹ پھاڑدیا تھا اس کے ثبوت بھی موجود ہیں اور یہ ابھی صرف ٹریلر ہے ۔ دوماہ قبل کراچی کی سب سے بڑی خبر یہ تھی کہ نالوں کا پانی گھروں میں آگیا 64 لوگ مارے گئے ۔ آرمی چیف وزیراعظم چیف جسٹس سب نے اپنی دلچسپی ظاہر کی لیکن حالات پھر نہ بدلے ۔
کراچی کے لوگ یتیم نہیں ہیں ۔ پی ایس پی کراچی کے مسائل اجاگر کرے گی اور یہ بھی بتائے گی کہ ان مسائل کو پیدا کرنے میں کون سے لوگ ملوث ہیں ۔ پی ڈی ایم کی تحریک میں عوام کے لئے کچھ بھی نہیں ہے وہ صرف ایک ہی بات کررہے ہیں کہ اس حکومت کو ہٹا دیں اور ہمیں حکومت دے دیں ۔ پی ڈی ایم میں پیپلزپارٹی شامل ہے اور پیپلزپارٹی بارہ سال سے حکمران ہے ۔پورے پاکستان کے مسائل کی وجہ عمران خان ہوسکتے ہیں لیکن سندھ کے مسائل کی وجہ عمران خان نہیں ہیں۔ اگر پی ڈی ایم الیکٹوریل ،ہیلتھ ،جیوڈیشل ریفارمز کی بات نہیں کرتے تو پرانے طریقے سے اب پاکستان کوئی نہیں چلا سکتا۔ وزیراعظم اگر کہتا ہے کہ اس نے اپوزیشن سے بات نہیں کرنی تو آئینی بحران تو پھر انہوں نے خود ہی پیدا کردیا ۔ اس ملک کو گرینڈ نیشنل جرگے کی ضرورت ہے پاکستان کو ری سیٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہم پاکستان کے عوام کی فلاح کا ایجنڈہ سامنے لائیں گے اور جو بھی اس ایجنڈے کو سپورٹ کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں ۔ میں نے چارسالوں میں کوئی یوٹرن نہیں لیا ہم اپنے نظریات پر قائم ہیں ۔ میری کسی سے دشمنی نہیں ہے جو بھی ہمارے ایجنڈے کے ساتھ ہوگا ہم اس سے پیار کریں گے ۔