لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے حافظ سعید کو سزا سنا دی ہےڈ عدالت نے حافظ سعید سمیت چار افراد کو 2 مقدمات میں سزائیں سنائیں۔ حافظ سعید، پروفیسر ظفر اقبال اور یحییٰ مجاہد کو ساڑھے دس، دس سال اور پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے ملزمان کی جائیداد ضبط کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔
حافظ سعید جولائی 2019ء سے گرفتار ہیں اور ان کے خلاف 41 میں سے 24 مقدمات کے فیصلے آ چکے ہیں باقی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
اس سے قبل حافظ سعید کو رواں سال بارہ فروری کو جج ارشد حسین بھٹہ نے دو کیسز میں گیارہ سال قید اور تیس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
واضح رہے کہ 1997 کے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دہشت گردوں کی مالی مدد اور منی لانڈرنگ کے الزام میں گزشتہ جولائی میں جماعت الدعوۃ کے اہم ترین 13 رہنماوں کے خلاف بھی مقدمات درج کیے گئے تھے۔
گزشتہ سال 17 جولائی کو کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ کو کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ نے امن خراب کرنے والوں کی مالی معاونت کے الزام میں گوجرانوالہ سے گرفتار کیا تھا اور عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں بھیج دیا تھا۔ اس کے بعد گیارہ دسمبر کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اس الزام میں کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید اور ان کے چار ساتھیوں پر فرد جرم عائد کی تھی۔