کابل: وزیراعظم عمران خان دورہ افغانستان کے دوران افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی اور دونوں رہنماوں نے افغان مفاہتی عمل پر تبادلہ خیال بھی کیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس بریفنگ میں افغان صدر نے کہا افغانستان آنے پر وہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے مشکور ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی نوعیت سے سب آگاہ ہیں جبکہ پاکستان اور افغانستان میں تعاون اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے۔ علاقائی روابط اور معاشی سرگرمیاں دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں اور ہم اپنے ملک میں تشدد کے خاتمے کے لئے جنگ بندی کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔
افغان صدر نے کا اس موقع پر کہنا تھا کہ رسول ﷺ کی ناموس تمام مسلمانوں کی عزت سے جڑی ہوئی ے اور اآزادی اظہار رائے کے حوالے سے منفی اور مثبت رویوں میں تفریق ضروری ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ دورے کی دعوت دینے پر افغان صدر کے مشکور ہیں جبکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں جبکہ پاکستان ، افغانستان کے ساتھ تعلقات کی مزید بہتری کے خواہاں ہیں جبکہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان مسلسل رابطے رہنے چاہیئے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان مفاہتی عمل میں اپنا مثبت کردار ادا کیا اور ان کا ہمیشہ سے یہی موقف رہا ہے کہ طاقت سے کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔ پاکستان کی حکومت اور افغانستان کے عوام امن چاہتے ہیں جبکہ بدقسمتی سے افغانستان میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم افغان صدر کی خصوصی دعوت پر ایک روزہ دورے پر کابل پہنچے ۔ا ن کے ہمراہ مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹینٹ جنرل فیض حمید، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور افغانستان میں پاکستان کے نمائندہ خصوصی سمیت دیگر اہم شخصیات بھی ہیں۔
کابل ایئرپورٹ پر وزیراعظم اور وفد کا استقبال افغان وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر نے کیا جس کے بعد وزیر اعظم افغان صدارتی محل پہنچے جہاں افغان صدر اشرف غنی نے ان کا استقبال کیا جبکہ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان افغانستان کے صدر اشرف غنی کی دعوت پر پہلی بارکابل کا دورہ کر رہے ہیں۔