اے ٹی پی فائنلز: ڈینئل میڈویڈو نے عالمی نمبر ون نواک جوکووچ کو شکست دیدی

Novak Djokovic is stunned by Daniil Medvedev at the ATP Finals
کیپشن: فائل فوٹو

لندن: روسی کھلاڑی ڈینئل میڈویڈو نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹینس کے نمبر ون کھلاڑی نواک جوکووچ کو شکست سے دوچار کرکے اے ٹی پی 2020 کے سیمی فائنل مقابلے میں رسائی حاصل کر لی ہے۔

لندن ایرینا میں منعقدہ ٹینس کے اس مقابلے میں سربیا کے سٹار کھلاڑی نواک جوکووچ کو چھ تین اور چھ تین سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم جوکووچ اگر جمعہ کے روز الیگزینڈر زویریو کیخلاف اپنا مقابلہ جیت جاتے ہیں تو اس صورت میں ان کی اگلے مرحلے میں رسائی ممکن ہے۔

خیال رہے کہ جرمن کھلاڑٰی الیگزینڈر زویریو نے ڈیاگو سوارٹزمین کو شکست دے کر اگلے مرحلے جانے کی امید پیدا کرلی تھی، انہوں نے اپنے مدمقابل کھلاڑی کو چھ تین، چار چھ اور چھ تین سے شکست دی تھی۔

خیال رہے کہ نواک جوکووچ نے رواں سال ستمبر میں ہونے والے یو ایس اوپن میں ایک ریفری کو گیند مار دی تھی، اس پاداش میں انھیں ٹورنامنٹ سے ہی نکال دیا گیا تھا۔ سربین سٹار سے یہ حرکت غلطی سے سرزد ہوئی تھی لیکن اسے بھی نظر انداز نہیں کیا گیا اور انھیں غلطی کی بھرپور سزا دی گئی۔

یو ایس اوپن کا یہ میچ نوواک جوکووچ اور سپینش کھلاڑی پابلو کرینو کے درمیان کھیلا جا رہا تھا۔ اس مقابلے میں جوکووچ کی بری کارکردگی سب کو نظر آ رہی تھی۔ انھیں جیسے ہی پہلے سیٹ میں چھ پانچ سے شکست ہوئی انہوں نے غصے سے گیند اپنے پیچھے کھڑی لائن جج کی جانب پھینک دی جو سیدھی جا کر ان کے گلے میں لگی جس سے وہ خاتون جج تکلیف کے مارے کراہ اٹھی۔

میچ فوری طور پر روک کر انھیں امداد دی گئی، اس موقع پر نوواک جوکووچ نے بھی اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے خاتون جج سے معافی طلب کی اور انھیں بتایا کہ سب نادانستہ طور پر سرزد ہوا تاہم میچ کے منتظمین نے ان کی سوری تسلیم نہ کرتے ہوئے انھیں یو ایس اوپن 2020ء کے ٹورنامنٹ سے نکال دیا۔